Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہزادہ فیصل بن فرحان کی کمبوڈیا کے وزیراعظم  اور لاوس کے وزیر خارجہ سے ملاقات 

شاہ سلمان اور ولی عہد کی جانب سے خیر سگالی کے پیغامات پہنچائے ہیں( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون سین سے ملاقات کی ہے۔
شہزاد فیصل بن فرحان پہلی بار کمبوڈیا کا سرکاری دورہ کررہے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فرحان نے کمبوڈیا کے وزیراعظم کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی جانب سے خیر سگالی کے پیغامات پہنچائے۔ کمبوڈیا کی حکومت اورعوام کے لیے نیک خواہشات،کمبوڈیا کی پائدار ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے پیغام دیا۔ 

علاقائی و بین الاقوامی حالات اور مسائل  پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے( فوٹو ایس پی اے)

سعودی وزیر خارجہ نے کمبوڈیا کے وزیراعظم سے باہمی دلچسپی کےعلاقائی و بین الاقوامی حالات اور مسائل  پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں اور تمام شعبوں میں دونوں ملکوں اور دوست عوام کے مشترکہ مفادات کے حصول کو یقینی بنانے کے طریقوں اور باہمی تعاون کو جدید  خطوط پر استوار کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کمبوڈیا کے وزیراعظم کے نائب اول اور وزیر خارجہ براک سوکون سے بھی ملاقات کی ہے۔
دونوں دوست ملکوں کے درمیان تعاون کی جہتوں اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔
علاقائی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی نمایاں تبدیلیوں اور تمام شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی وزیر خارجہ لاوس کے پہلے سرکاری دورے  پر پہنچے ہیں( فوٹو ایس پی اے)

 اس موقع پر ویتنام اور کمبوڈیا میں متعین سعودی سفیر سعود السویلم اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ نے لاوس کے پہلے سرکاری دورے کے موقع پر اپنے ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔
مملکت اور لاوس کے درمیان تعلقات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور مضبوط بنانے کے طریقوں نیز تمام شعبوں میں یکجہتی کے استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر نقطہ ہائے نظر کا بھی تبادلہ کیا ہے۔
اس موقع پر تھائی لینڈ میں سعودی سفارتخانے کےناظم الامور عصام الجطیلی اور وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن الداود بھی موجود تھے۔ 

شیئر: