Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تائیوان کا دورہ، چین کا نینسی پلوسی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی اور ان کے قریبی خاندان پر ان کے اشتعال انگیز اقدامات کے جواب میں پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’چین کے شدید تحفظات اور سخت مخالفت کے باوجود پلوسی تائیوان کے دورے پر مصر رہیں۔ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، چین کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ ون چائنا پالیسی کو پامال کیا اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا۔‘
اس سے قبل امریکہ کے ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ان کے دورہ تائیوان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں امریکہ تائیوان کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور چین کو اسے تنہائی کا شکار کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
دوسری جانب چین کی فوجی مشقوں کے باعث بعض فضائی کمپنیوں نے تائی پے اور ملحقہ ملکوں کے لیے سروس بند کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نینسی پلوسی نے جمعے کو جاپان کے شہر ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ تائیوان کے حکام کو دوسرے مقامات پر جانے یا کہیں شرکت سے روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
’ہمارے حکام نے پہلے بھی دورے کیے اور ان کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ چین کو تائیوان کو دنیا سے الگ تھلگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
نینسی پلوسی جو آج کل ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ ’دوسرے ممالک کی طرح تائیوان کا دورہ بھی خطے میں سٹیٹس کو تبدیل کرنے کے لیے نہیں ہے۔‘
ان کے مطابق ’ہم شروع سے کہتے آئے ہیں کہ ہم ایشیا میں سٹیٹس کو تبدیل کرنے جا رہے ہیں اور نہ ہی ایسا تائیوان کے لیے ہے۔‘
انہوں نے اپنے دورے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تائیوان ریلیشنز ایکٹ، امریکہ چین پالیسی، اس کے ضمن میں قانون سازی اور معاہدوں سے متعلق ہے، جن کی بدولت یہ ثابت ہوا ہے کہ ہمارے تعلقات تعلقات کیسے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا ایک مقصد آبنائے تائیوان میں امن قائم کرنا اور سٹیٹس کو کو برقرار رکھنا ہے۔‘

امریکی نمائندہ کے دورے کے بعد چین اور امریکہ کے تعلقات میں مزید کشیدگی آئی ہے (فوٹو: اے پی)

خیال رہے نینسی پلوسی کے دورے کے بعد چین نے تائیوان کے قریب سمندر اور فضا میں جنگی مشقیں شروع کر دی ہیں، جس کے بعد بعض ایئرلائنز نے تائیوان کے دارالحکومت اور ملحقہ شہروں کے لیے پروازیں بند کر دی ہیں۔
کورین ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے سیئول اور تائی پے کے لیے جمعے اور سنیچر کو پروازیں بند کی گئی ہیں جبکہ مشقوں کی وجہ سے اتوار کو بھی پروازوں کا آپریشن دیر سے شروع ہو گا۔
اسی طرح سنگاپور کی ایئرلائن کی انتظامیہ نے بھی مطلع کیا ہے کہ اس نے جمعے کے روز کے لیے سنگاپور اور تائی پے کے درمیان پروازیں بند کی ہیں اور اس کی وجہ ’ایئرسپیس میں بڑھتی رکاوٹ‘ ہے۔
ایئر لائن کے مطابق ’ہم صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اس کی مناسبت سے ہی اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘
خیال رہے نینسی پلوسی کے دورے سے قبل ہی روس اور چین کے تعلقات میں تناؤ نظر آنا شروع ہو گیا تھا کیونکہ ان کے دورے کے حوالے سے افواہیں پھیلی ہوئی تھیں اور چین نے واضح الفاظ میں دھمکیاں دی تھیں کہ اگر ایسا ہوا تو ’چین کی فوج ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی نہیں رہے گی۔‘
تاہم اس کے باوجود نینسی پلوسی تائیوان پہنچیں جس سے صورتحال مزید گھمبیر ہوئی اور چین نے جنگی مشقیں شروع کر دی ہیں۔
چین تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعوٰی رکھتا ہے جو 1949 میں خانہ جنگی کے دوران اس سے الگ ہو گیا تھا اور امریکہ کی اعلٰی عہدیدار کے دورے پر اس لیے برہم ہے کہ اس سے چین کے دعوے کو نقصان پہنچے گا اور تائیوان کو سفارتی سطح پر طاقت ملے گی۔

شیئر: