Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سست طرز زندگی ذہانت کے لیے تباہ کن

نوجوانی میں اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے اور ذہنی صلاحیتوں کا مو¿ثر استعمال نہ کرنے کی عادت درمیانی عمر میں دماغی افعال کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔امریکہ میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اپنا زیادہ وقت فضول بیٹھ کر، ٹیلیویژن دیکھتے ہوئے یا لا حاصل کاموں میں گزارتے ہیں اور ورزش سے دور بھاگتے ہیں۔ وہ طویل المیعاد بنیادوں پراپنی ذہانت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔ سست طرز زندگی اور بہت زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارنا جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ طرز زندگی درمیانی عمر میں ذہانت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔
 
تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ہفتہ بھر 3 سے 4 گھنٹے ٹیلی ویژن کے سامنے گزارتے ہیں اور ورزش نہیں کرتے ،انہیں 25 برس بعد ذہانت اور دماغی صلاحیتوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 
ناردرن کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے محققین کے مطابق ہم نے دریافت کیا ہے کہ کم جسمانی سرگرمیاں اور بہت زیادہ ٹی وی دیکھنا درمیانی عمر میں بدترین دماغی کارکردگی کا باعث بنتا ہے۔یہ تحقیق طبی جریدے جاما سائیکاٹری میں شائع ہوئی ہے۔
 

شیئر: