Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اتحاد میں ہی قوموں کی ترقی کا راز مضمر ہے، سہیل قادری

جو مسلمان اللہ سے ڈرتا ہے وہ دنیا کے کسی بھی شرپسند سے نہیں ڈرتا ،اسداویسی مسلمانوں کے بے باک قائد ہیں ، سید علی محمود
جدہ ( امین انصاری ) جی 21 بزنس گروپ کی جانب سے حیدرآباد دکن سے آئے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر سید محمود سہیل قادری کے اعزاز میں تقریب اور عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔ محتلف مکاتب فکر کے اہم ذمہ داروں نے اس میں شرکت کی ۔ سید خواجہ وقار الدین نے نظامت کرتے ہوئے شرکاءکا استقبال کیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل قادری نے کہا کہ باہمی اخوت و بھائی چارگی کو فروغ دینا ہم سب مسلمانوں کا فرض عین ہے ۔ اتحاد میں ہی قوموں کی ترقی کا راز مضمر ہے ۔جو قوم امیر کی اطاعت کے بغیر ترقی کے خواب دیکھتی ہے وہ بکھر جاتی ہے یا انتشار کا شکار ہوجاتی ہے ۔انہوں نے ہندوستان کے موجودہ حالات سے حاضرین کو واقفیت دلاتے ہوئے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مسلمانوں کا مستقبل ہندوستان میں تابناک ہے ۔انہیں آئے دن نئی نئی سازشوں میں جکڑا جارہا ہے لیکن باطل اور فرقہ پرست عناصر یہ نہیں جانتے کہ مسلمانوں چیلنجوں کا سامنا کرنا جانتے ہیں ۔ ہم پر جب بھی مشکلات کے پہاڑ ٹوٹتے ہیں ہم اللہ سے رجوع ہوتے ہیں اور جس کا حامی و ناصررب کائنات ہوجاتا ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت مٹا نہیں سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مجلس اتحاد المسلمین واحد جماعت ہے جو آئین میں رہتے ہوئے مسلمانوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم متحد ہوجائیں اور اپنے قائد اسد الدین اویسی صدر مجلس اتحاد المسلمین کے ہاتھ مضبوط کریں ۔ڈاکٹر سید علی محمود نے کہا کہ آج ہندوستان کے مسلمانوں کی قیادت نوجوانوں،قابل اور اللہ سے ڈرنے والے مخلص قوم ، نقیب ملت بیرسٹر اسد الدین اویسی کے ہاتھ میں ہیں ۔ جو مسلمان اللہ سے ڈرتا ہے وہ دنیا کے کسی بھی شرپسندعناصر سے نہیں ڈرتا ۔ اسد الدین اویسی مسلمانوں کے بے باک اور نڈر قائد ہیں وہ پارلیمنٹ میں ہمارے مسائل کو انتہائی سلجھے ہوئے انداز میں پیش کرتے ہیں اور ٹھوس دلائل سے ایوان کو قائل کراتے ہیں۔ قائد مقننہ حبیب ملت اکبر الدین اویسی بھی صدر کی ہدایت پر تلنگانہ کے مسلمان اور اوقافی مسائل کو تلنگانہ اسمبلی میں بحث کا موزوں بناتے ہوئے ایوان اسمبلی کو اقلیتوں کے حقوق دینے پر مجبور کرتے ہیں۔اکبر الدین اویسی نے تلنگانہ حکومت سے اوقافی جائیدادوں کے حصول ، ریزرویشن کے مسائل اور مائنارٹیز کے دیگر کئی امور پر منظوری حاصل کی جس کی دنیا شاہد ہے ۔ ہمیں ان رہبروں کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے ۔ 

شیئر: