Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مسجد دھماکہ کیس کی دوبارہ سماعت کا مطالبہ

    حیدرآباد- - - -  حیدرآباد کی مختلف تنظیموں اور مذہبی اداروں کے سربراہوں نے صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی کی قیادت میں گورنر تلنگانہ و آندھرا پردیش ای ایس ایل  نرسمہن سے  ملاقات کی۔  حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد اور ضلع عادل آباد کے منڈل بھینسہ کے موضع و ٹولی مقدمات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتےہوئے  مقدمات کی دوبارہ سماعت کا مطالبہ کیا۔ صدر مجلس اسد الدین اویسی نے گورنر کو بتایا کہ مکہ مسجد دھماکہ میں 9بے قصور مسلمان مارے گئے۔ این آئی اے نے جس طرح پیروی کی ہے وہ ناقابل فہم ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مقدمہ میں جس وکیل  نے پیروی کی اس نے پہلی مرتبہ مقدمہ لڑا تھا۔ اسے تجربہ ہی نہیں تھا۔ این آئی اے کی جانب سے مقدمہ کی اس طرح پیروی کی گئی کہ تمام ملز  مان بری ہو جائیں۔  جب مقدمہ میں ملزمان بری ہوگئے تو مرکزی حکومت اور این آئی اے نے ضمانت کیخلاف اپیل تک نہیں کی۔ اس سے این آئی اے کا چہرہ بے نقاب ہورہا ہے۔ صدر مجلس نے اس بات پر زوردیا کہ ملک بھر میں امن وامان برقرار رکھنے اور دہشتگردی کے واقعات پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ مکہ مسجد بم دھماکہ کے مقدمہ کے فیصلہ کیخلاف دوبارہ مقدمہ چلایا جائے۔ وفد میں مولانا محمد رحیم الدین انصاری ، محمد اظہر الدین ، مولانا محمد قبول بادشاہ قادری، مولانا اولیا حسنی ، مولانا سید غلام حمدانی علی قادری ، سید تمیز الدین احمد مختار ، مولانا سید احمد الحسینی قادری ، جایر احمد اور دیگر  موجود تھے۔ گورنر کو یہ بھی بتایا  کہ اکتوبر 2008ء میں بھینسہ کے گائوں وٹولی میں مسلمان گھرانے کے 6افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ 10سال کے عرصہ کے باوجود  اس مقدمہ میں بھی ملزمان کو سزا نہیں سنائی گئی۔ گورنر سے گزارش کی گئی کہ وہ حکومت کو ہدایت دیں کہ وٹولی واقعہ کے مقدمہ میں اعلیٰ عدالت میں اپیل کرے۔
مزید پڑھیں:- - - -دہلی ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس راجندر سچر چل بسے

شیئر: