Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں فٹبال ٹیلنٹ نے حیران کردیا، برازیلی کوچ

لاہور پاکستانی فٹبال ٹیم کے نئے برازیلین کوچ جوز انتونیونوگیرا نے کہا ہے کہ پاکستان میں میری توقع سے کہیں زیادہ فٹبال ٹیلنٹ موجود ہے اور اکثر کھلاڑیوں کو صرف مناسب مواقع ملنے کی دیر ہے ، وہ اپنا راستہ خود بنا لیں گے ۔ پاکستانی فٹبالرز محدود وسائل کے باجود اپنی شاندار قدرتی صلاحیتوں کی بدولت حیرت انگیز کارکردگی پیش کر رہے ہیں جو میرے لئے حیران کن ہے۔ کوشش ہوگی کہ پاکستان کیلئے بہترین فٹبال ٹیم تشکیل دے سکوں جو عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکے ۔ پاکستانی کوچ نے کہا کہ میں نے پاکستان میں کھلاڑیوں کو مختلف انداز میں فٹبال کھیلتے دیکھا، عالمی سطح پر اکثر ٹیموں نے پرانے طرز کو خیر باد کہہ کر کھیل کے جدید تقاضوں کو اپنایا اور کامیابی حاصل کررہی ہیں، پاکستانی فٹبالرز کو بھی جارحانہ انداز اپنانے کی ضرورت ہے، ان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن انہیں اپنی مہارت اور فزیکل فٹنس میں بہتری لانی ہوگی۔ایک سوال پر برازیلی کوچ نے کہا نوگیرا نے کہا کہ مجھے پاکستان آئے چنددن ہوئے ہیں، پہلے پوری صورتحال کا جائزہ لوں گا اس کے بعد اپنی حکمت عملی مرتب کرکے کے مطابق کام کا آغاز کروں گا، میری کوشش ہے کہ ایشین گیمز اورساوتھ ایشین فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم تشکیل دوں، یہ میرے لیے پہلا بڑا چیلنج ہے جس میں کامیابی کی ہر ممکن کوشش کروں گا۔ فٹبال کوچ نے کہا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن میں دھڑے بندی سے بھی کھیل کو بہت نقصان پہنچا ہے جس کا ازالہ کرنے کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہوگی۔ طویل المدتی پروگرام کے تحت ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں پر انحصار کرنا ہوگا تاہم سینیئر اورتجربہ کار کھلاڑیوں کو فوراً الگ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ نو گیرا نے کہا کہ ٹیم کی تشکیل کے ساتھ کوچز کی ٹریننگ کی بھی اشد ضرورت ہے ، پاکستان کو بھی دیگر ملکوں کی طرح ایکسچینج پروگرام پر عمل کرنا اور پروفیشنل انداز اپناتے ہوئے اچھے اسپانسر تلاش کرنے ہوں گے۔ جاپان اور سعودی عرب میں بھی کوچنگ کی ذمہ داری ادا کرنیوالے کوچ نے کہا کہ سعودی عرب کی طرح پاکستان میں بھی نائٹ فٹبال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ گرم موسم اور مالی مشکلات سے دوچار کھلاڑی دن کومیدان میں پورا وقت نہیں دے پاتے ۔نوگیرا نے کہا کہ پاکستانی کے کھلاڑیوں کو مناسب تربیت اور سہولیات میسر آجائیں تو وہ عالمی سطح پر اپنی اہلیت ثابت کرسکتے ہیں۔

شیئر: