Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دعاﺅں کا صحیح حقدار

زبیر پٹیل۔ جدہ
پاکستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بہت اچھے کام کرکے عوام کی دعائیں لے رہے ہیں۔ یہ وہ کام ہیں جو ہمارے وزراءاورمقبولِ عام لیڈروں کو کرنے چاہئے تھیں جو عوام کے ووٹ کے ذریعے منتخب ہوکر اسمبلیوں میں آتے ہیں تاکہ وہ یہاں پہنچ کر وہ عوامی مسائل حل کریں اور عوام کو سکھ پہنچاسکیں اور ووٹ کا صحیح حق ادا کرسکیں مگر 5سال تک اس حوالے سے عوام کے مفاد میں کوئی کام نہیں کیا گیا جس کے بعد اب عوام کو سکھ پہنچانے کا بیڑا اس وقت ثاقب نثار نے اٹھالیا ہے جس میں سرفہرست کام موبائل ریچارج کارڈ کا بیلنس پورا آنا اور کسی قسم کا ٹیکس نہ کٹنا سرفہرست ہے۔ موبائل ریچارج پر ٹیکس کے حوالے سے کسی بھی حکومت نے آج تک قدم نہیں اٹھایا مگرا سے چیف جسٹس صاحب نے کر دکھایا ۔ اسکے علاوہ بھاشا اور دیامر ڈیم پروجیکٹ کی تعمیر کی ابتداءکرنا اور اس حوالے سے فنڈز کا جمع کروانا چیف جسٹس کا ایسا کارنامہ ہے جسے پاکستان کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائیگاجس کےلئے وہ لائق و تحسین کے مستحق ہیں۔
گزشتہ روز بھی ایسی ہی ایک کارروائی پی ایس او کے ایم ڈی کے خلاف ہوئی جو چیف جسٹس کی روبرو پیش ہوئے اور ایم ڈی صاحب کے انکشافات نے پوری قوم بلکہ چیف جسٹس تک کو ہلا کر رکھ دیا۔ وہ ایم ڈی کے عہدے پر متعین ہیں اور 37لاکھ روپے تنخواہ اور مراعات الگ وصول کررہے ہیںجس پر چیف جسٹس بھی حیرت زدہ تھے مگر ان صاحب سے جب چیف جسٹس نے حسب روایت کارروائی کی تو معلوم ہوا کہ وہ قابلیت کے بل بوتے پر اس عہدے تک نہیں پہنچے بلکہ سفارش کے بعداس محکمے میں آئے۔ ہمارے یہاں سفارش اور کرپشن کا چلن حد سے زیادہ بڑھ چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کا کچھ خون تاجر چوس لیتے ہیں اور باقی ماندہ اس طرح کے وزراءچوس کر عوام کو ادھ مرا چھوڑ دیتے ہیں۔ 
امید ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر جو حد سے زیادہ ٹیکسز لگے ہوئے ہیں اس پر بھی چیف جسٹس ثاقب نثار کارروائی کرکے انہیں کم سے کم کروانے کا حکم جاری کرکے ایک نئی کامیابی حاصل کریں گے۔ یہ ایسے کام ہیں جو ناممکن تھے مگر چیف جسٹس نے بفضل تعالیٰ اسے ممکن کر دکھایا ۔اس وقت وہ عوام کی دعاﺅں کے صحیح حقدار ہیں ۔انہی دعاﺅں کے طفیل وہ عوامی مسائل کو ایک، ایک کرکے حل کرتے جارہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں