Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجھے کس بات کی سزا دی جارہی ہے؟

جدہ.... سعودی نرس سمیہ جدع کو ناکردہ گناہ کی سزا دی جارہی ہے۔ نام کی مماثلت نے اسے 137واجب النفاذ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کا پابند بنادیا۔ وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے عکاظ اخبار کو اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ مکہ مکرمہ ریجن میں سمیہ جدع کا سول ریکارڈ ایک تجارتی کمپنی کے ریکارڈ سے ملتا جلتا ہونے کے باعث وہ مصائب کے نہ ختم ہونے والے سلسلے کا شکار ہوگئی۔ سمیہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے نے میری ترقی کے احکام جاری کردیئے تھے۔ تجارتی کمپنی کے خلاف عدالتی فیصلوں کے باعث میری ترقی معطل کردی گئی۔ مجھے سروس سے ہٹا دیا گیا۔ میرے بینک اکاﺅنٹ بند کردیئے گئے اور مجھے جیل میں ڈالنے کے انتباہ بھی ملنے لگے۔ جدع کہتی ہے کہ مجھے اس کمپنی کا جس کے خلاف فیصلے ہوئے ہیں کچھ پتہ نہیں کہ وہ کیا ہے ۔ اسکی سرگرمیاں کیا ہیں؟ بتایا جاتا ہے کہ تجارتی کمپنی کے خلاف 137عدالتی فیصلے جاری ہوچکے ہیں۔ ان میں سے 9واجب التعمیل ہیں۔ عمل درآمد نہ کرنے پر پولیس کمپنی کیخلاف طاقت کے بل پر کارروائی کریگی۔ کمپنی سے میراکوئی رشتہ ناتہ نہیں ،اسکے باوجود مجھے اسکا ہدف بنالیا گیا۔ اسکا بھی خدشہ ہے کہ منی لانڈرنگ کا کیس بھی مجھ پر لگادیا جائے۔ مجھے ایسی خلاف ورزیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے جو میں نے نہیں کیں۔
 

شیئر: