Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی فوج نے الحدیدہ شہر میں عسکری آپریشن عارضی طور پر بند کر دیا

الحدیدہ۔۔۔یمنی افواج اور ان کے شانہ بشانہ رضاکارانہ طور پر عسکری آپریشن میں حصہ لینے والوں میں الحدیدہ میں عسکری آپریشن عارضی طور پر بند کر دیا۔ انسانیت نواز تنظیموں کو  شہر سے زخمیو ںکو نکالنے اور الحدیدہ کو خیرباد کہنے کے خواہش مندوں کو محفوظ راہداری فراہم کرنے کے جذبے سے فوجی آپریشن معطل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب عدن سے موصولہ رپورٹوں سے پتہ چلا ہے کہ 80ہزار سے زیادہ خاندان الحدیدہ کو خیرباد کہہ کر صنعاء ، اب  اور عدن منتقل ہو گئے۔ علاوہ ازیں الخوخہ شہر میں نقل مکانی کرنے والوں کیلئے قائم کیمپوں نیز الحدیدہ کے ماتحت الضحیٰ ، باجل اور المراوغہ بھی ہزاروں شہری حوثیوں کی اندھا دھند فائرنگ کے خوف سے چلے گئے ہیں۔ حوثی مختلف مقامات پر نہتے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر بھی استعمال کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے۔ انہوں نے حالیہ ایام کے دوران خندقیں کھدوانے اور سڑکیں بند کرانے کیلئے سیکڑوں شہریوں کو گرفتار کیاتھا۔ ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ الحدیدہ میں فوجی آپریشن جلد بحال کر دیا جائے گا۔ جب تک شہر اور اس کی اسٹراٹیجک بندرگاہ آزاد نہیں ہو گی تب تک عسکری کارروائی جاری رہے گی۔ یمنی فوج نے الربصہ محلے میں بہت ساری سرکاری و تجارتی عمارتوں میں کمپنیوں کے دفاتر کو تحفظ فراہم کردیا ہے۔ الحدیدہ کے جنوب  مغربی محلوں پر کنٹرول قائم کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں شہر کے جنوبی اور مشرقی راستے بھی قبضے میں ہیں۔ حوثیوں کو جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ دوسری جانب چھتوں پر تعینات حوثی نشانہ بازوں نے دسیوں راہگیروں کو ہلاک کر دیا۔  
 

شیئر: