Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام یوم اقبال

محمد عرفان شفیق۔ کویت
 
پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام یوم اقبال کی مناسبت سے ایک پروگرام بعنوان ’’یاد اقبال‘‘ منعقد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی ڈاکٹر عمر جاوید کمیونٹی ویلفیئر اتاشی سفارتخانہ پاکستان کویت تھے۔ تقریب کی صدارت الحاج عبدالرشید کھوکھر نے کی۔ پروگرام کا آغاز آفتاب گوندل نے کیا۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت حافظ توقیر احمد نے حاصل کی جبکہ حافظ عبدالرشید نے نعت رسول پیش کی۔ تقریب کی نقابت کے فرائض وسیم سجاد نے سر انجام دئے۔
 پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کی جانب سے استقبالیہ کلمات میاں محمد آصف نے ادا کئے اور تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔پاکستان اسکولز اور کالجز کویت کی نمائند گی کرتے ہوئے پرنسپل شمس ضیا نے کہا کہ علامہ اقبال کے افکار ہماری انفرادی اور اجتماعی تربیت کرتے ہوئے وہ مسلمانوں کو ایک عظیم قوم و ملت کا بنانا چاہتے ہیں۔ افکار اقبال پر ماہر ڈاکٹر وحید الزماں طارق نے بہت پرمغز خطاب کرتے ہوئے اقبال کے کلام اور خاص طور پر فارسی کلام کی روشنی میں کہاکہ اقبال کا اصل پیغام تقاضا کرتا ہے کہ ہم افکار مغرب کی بجائے فکر اسلام پر بنیاد اٹھا کر اپنے عمل کو متعین کرتے ہوئے نشاۃثانیہ کی طرف سفر کر سکیں۔
  • کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مزید خبریں پڑھنےکے لئے کلک کریں
اقبال اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر حمد تنولی نے اقبال اور امت مسلمہ کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کی ساری فکر کا محور امت مسلمہ کے لیے نشاۃ ثانیہ کا حصو ل ہے اور تفہیم اقبال کے لیے اقبال کے کلام خصوصا فارسی کلام کی تفہیم بہت ضروری ہے۔ پروفیسر اعجاز الحق اعجاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیار غیر میں اقبال کے افکار کی ترسیل ترویج کے لیے پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کی خدمات قابل ستائش ہیں اور میں اقبال کے جدید عہد کے تصورات خاص طور پر جدید سائنسی اصولوں کے عین مطابق اپنی فکر کی بلندی           اٹھاتے ہیں جو عہد حاضر میں جدید تقاضوں سے عہدہ برا ہوکر اپنے عالمی تشخص کی اٹھان کے لیے ترغیب دیتا ہے۔لختِ جگر ، جگر اقبال منیب اقبال ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ وہ  پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور مبارکباد دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اس صدی کا وہ عظیم راہبر ، معالج اور مفکر ہے جنہوں نے ہمیں عظمت رفتہ کی بحالی کی نوید دی اور اسکے تدبیر بھی فرمائی کہ اس کی بنیاد عشق رسول پر ہے۔ علامہ نے فرمایا کہ کی محمد سے وفاتو نے تو ہم تیرے ہیں،یہ جہاں چیز ہے کیالوح و قلم تیرے ہیں۔
  • کویت کی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے کلک کریں
مہمان خصوصی ڈاکٹر عمر جاوید کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے کہا کہ میں پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے فکر اقبال پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقبال چاہتے تھے کہ ملک ترقی اس انداز میں کرے کہ مسلمانوں کا اپنا معیار ہو۔ اپنا تشخص ہو جیسا کہ اقبال نے فرمایااپنی ملے پہ قیاس اقوام مغرب سے نہ کہ خاص ہے، ترکیب میں قوم رسول ہاشمی۔صدر پاکستان عوامی سوسائٹی کویت جعفر صمدانی ایڈووکیٹ نے اظہار تشکر کرتے ہوئے تمام معزز مہمانوں خصوصا ڈاکٹر عمر جاوید ، منیب اقبال، ڈاکٹر وحید الزإان طارق ، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، پروفیسر اعجاز الحق اعجاز اور شمس ضیا کے خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقبال صرف فکر کا نام نہیں بلکہ ایک کردار کا نام ہے، ایک عمل کا نام ہے جو ساری زندگی اعلیٰ اصولوں کی پاسداری کرتا رہا۔ اقبال سچائی کے لیے تمام قربانیاں دیتا رہا مگر کبھی اصولوں پر سمجھوتا نہ کیا۔ آخر میں الحاج عبدا لرشید کھوکھر نے دعا فرمائی کہ ملک و ملت کی سربلندی کے ساتھ ساتھ اللہ ہمیں افکار عمل اقبال پر عمل کرنے کی توفیق دے اور اقبال کے درجات بلند فرمائے۔
 

شیئر: