Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گدھی کے دودھ سے بنا پنیر‌: قیمت سن کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

سربیا کے ایک فارم پر کم سن بچی گدھی کا دودھ پی رہی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پنیر ویسے بہت سارے لوگوں کی مرغوب غذا ہے لیکن سربیا میں جو پنیر دستیاب ہے اس کی قیمت سن کر پنیر کے شوقین لوگوں کے ہوش اڑ جا ئیں گے۔ جی ہاں صرف ایک لاکھ 85 ہزار روپے میں ایک کلوگرام پنیر۔
اس مہنگے ترین پنیر کی خاص بات اس کی قیمت ہی نہیں بلکہ وہ دودھ بھی ہے جس سے اس کو تیار کیا جاتا ہے۔ یہ پنیر گدھی کے دودھ سے تیار کیا جاتا ہے۔
اس پنیر کو تیار کرنے والے سربیا کے باشندے سلو بودان سیمک نے ایک انٹرویوکے دوران  خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ سفید رنگ کا پنیر نہ صرف گاڑھا اور ذائقے میں بھرپوربلکہ صحت کے لیے بھی مفید ہوتا ہے۔

 سیمک کے مطابق گدھی کے دودھ  میں کئی بیماریوں بشمول دمہ اور پھیپھڑوں کے ورم کے لیے شفا ہے۔ تصویر: اے ایف پی 

اس پنیر کی قیمت 1130 ڈالر فی کلو ہے جو کہ اسے دنیا کی مہنگے ترین پنیروں میں سے ایک بناتا ہے۔
سیمک اور ان کے ساتھی کسان 2012 سے اس پنیر کی تیاری کے لیے شمالی سربیا میں واقع جنگلی حیات کے ایک پارک میں پالی گئی 200 گدھیوں کا دودھ دوہتے ہیں۔
گدھی کے دودھ کی خصوصیات انسانی دودھ سے ملتی جلتی ہیں اورسیمک کے مطابق یہ کئی بیماریوں بشمول دمہ اور پھیپھڑو کے ورم کے لیے مفید ہے۔
سیمک کا کہنا ہے کہ ایک شیرخوار بچہ پیدائش کے پہلے دن سے اس دودھ کو بغیر کچھ ملائے پی سکتا ہے۔ سیمک اسے ’قدرت کا عجوبہ‘ کہتے ہیں۔

اقوام متحدہ نے گدھی کے دودھ کو گائے کے دودھ سے الرجک لوگوں کے لیے ایک اچھا متبادل تسلیم کیا ہے۔ تصویر: اے ایف پی

اگرچہ گدھی کے دودھ کے حوالے سے سائنسی تحقیق کی کمی کے باعث خصوصیات کے بارے میں صیحح معلومات نہیں لیکن دودھ میں پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہے اوراقوام متحدہ نے اسے گائے کے دودھ سے الرجک لوگوں کے لیے ایک اچھا متبادل تسلیم کیا ہے۔
سیمک کا کہنا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی گدھی کے دودھ کا پنیر نہپں بناتا اور نہ کبھی بنا سکتا ہے۔ خیال رہے گدھی کے دودھ میں پنیر بنانے کے لیے ضروری کیسین نام کے پروٹین کا لیول کم ہوتا ہے۔ 
سربیا کا فارم سال میں صرف چھ سے 15 کلوگرام پنیر فروخت کرتا ہے۔ اس پنیر کے بیشتر خریدار غیر ملکی سیاح ہوتے ہیں جو سربیا کا وزٹ کرتے ہیں اور اس دوران یہ پنیر بھی خریدتے ہیں۔ سربیا کے اس فارم  میں گدھی کے دودھ  سے صابن اور شراب بھی بنائی جاتی ہے۔

سیمک کے مطابق ان کے کاروبار کا ایک مقصد ’بلکان‘ گدھوں کی نسل کا تحفظ بھی ہے۔ تصویر: اے ایف پی

سیمک کے مطابق ان کے کاروبار کا ایک مقصد ’بلکان‘ گدھوں کی نسل کا تحفظ بھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے کاروبار کی وجہ سے اس نسل کے گدھوں کی ضرورت پڑتی ہے اور اب کئی فارم کھل گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گدھی کے پنیر کے حوالے سے 2012 میں اس وقت سرخیاں بنیں جب میڈیا میں یہ خبریں آئیں کہ مشہور ٹینس سٹار کووچ نے اس پنیر کا سالانہ آرڈر دیا۔ تاہم انہوں نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔

شیئر: