Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمان کے سلطان قابوس کا انتقال، ہیثم بن طارق نئے سربراہ مقرر

سلطان قابوس نے عمان پر 50 برس تک حکومت کی، فوٹو: اے ایف پی
عرب دنیا میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سلطنت عمان کے سربراہ سلطان قابوس بن سعید 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
وہ 18 نومبر 1940 کو صلالہ میں پیدا ہوئے تھے اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طویل عرصے تک برسرِ اقتدار رہنے والے سربراہ تھے۔
عمان کے شاہی دربار سے سنیچر کو جاری ایک بیان کے مطابق ’سلطان قابوس کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔‘
سلطان قابوس نے 1970 میں اپنے والد کو معزول کردیا تھا اور تب سے وہ سلطنت عمان پر حکمرانی کر رہے تھے۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ’وہ کچھ عرصے سے بیمار تھے اور اطلاعات کے مطابق سرطان کے مرض میں مبتلا تھے۔‘
سلطان قابوس بن سعید غیر شادی شدہ تھے اور ان کا کوئی بھائی بھی نہیں ہے۔

سلطان قابوس اور ملکہ الزبتھ کی 2010 میں ہونے والی ملاقات کی تصویر، فوٹو: اے ایف پی

نئے سلطان کا اعلان
سنیچر کو عمان کے سرکاری ٹی وی چینل کی جانب سے حیثم بن طارق السعید کے نام کا اعلان ملک کے نئے سلطان کے طور پر کیا گیا۔  
’الوطن‘ اور ’الرویا‘ اخبار نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر لکھا تھا کہ ’ہیثم بن طارق السعید نے اپنے کزن قابوس بن سعید کا جانشین بنے کے لیے حلف آٹھا لیا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ عمان کی کونسل نے سنیچر کو ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔
سلطنت عمان کا سربراہ بننے سے قبل ہیثم بن طارق السعید قومی ورثہ اور ثقافت کے وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے تھے۔

اس سے قبل حیثم بن طارق السعید قومی ورثہ اور ثقافت کے وزیر تھے، فوٹو: اے ایف پی

وہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے غیر ملکی سروس پروگرام کی تعلیم حاصل کرکے 1979 میں فارغ التحصیل ہوئے۔
ہیثم بن طارق السعید نے اکثر بیرون ملک عمان کی نمائندگی کرتے ہوئے اہم سفارتی کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ عمان کے آئین کے مطابق ’شاہی خاندان کو تخت خالی ہونے کے تین دن کے اندر سلطنت کے جانشین کا تعین کرنا ہوتا ہے۔‘
ملک میں سلطان کے تخت پر بیٹھنے والے شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ شاہی خاندان کا فرد ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا ’مسلمان، بالغ، عقل مند اور عمانی والدین کی جائز اولاد ہونا‘ لازمی ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: