Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی سائنسدان کو موساد نے ’ون ٹن خود کار گن‘ سے نشانہ بنایا تھا: جیوش کرونیکل

جوہری سائنسدان کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل کے ملوث ہونے کی جانب اشارہ کیا تھا۔ فوٹو: روئٹرز
ایران کے جوہری سائنسدان کو قتل کرنے کے لیے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ون ٹن خود کار گن تہران پہنچائی تھی۔
روئٹرز نے برطانوی اخبار جیوش کرونیکل کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں قتل کیے گئے ایرانی سائنسدان کو نشانہ بنانے کے لیے خود کار گن ٹکڑوں میں تہران سمگل کی گئی۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سائنسدان محسن فخری زادہ کو نشانہ بنانے سے پہلے 20 اسرائیلی و ایرانی ایجنٹوں نے آٹھ ماہ تک ان کی جاسوسی کی۔

 

روئٹرز کے مطابق خبر ایجنسی اس وقت اپنے طور پر اس رپورٹ کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔
ایرانی میڈیا کے رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سائنسدان محسن فخری زادہ کو نامعلوم مسلح افراد ان کی کار میں نشانہ بنایا اور وہ ہسپتال پہنچائے جانے پر انتقال کر گئے تھے۔
جوہری سائنسدان کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل کی جانب اشارہ کیا تھا اور وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں۔‘ 
ایرانی سائنسدان کے قتل کے بعد اسرائیل نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا۔
جیوش کرونیکل کی رپورٹ آنے کے بعد اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ہم نے کبھی اس طرح کی چیزوں پر تبصرہ نہیں کرتے اور اس واقعہ پر ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔‘ 
59 سالہ مقتول ایرانی سائنسدان کے بارے میں مغربی ملکوں کو شبہ تھا کہ وہ ایران کے خفیہ ایٹمی پروگرام کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔

شیئر: