Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک اور اپریل، ایک اور تبدیلی: کپتان کی ’فیلڈنگ‘ چھ بار تبدیل

وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے آدھے سے زیادہ وزیروں کی وزارت کا قلمدان کم ازکم ایک بار بدل چکا ہے (فوٹو: اے پی پی)
ٹیم بنانے میں مہارت کا دعویٰ کرنے والے عمران خان اگست 2018 میں حکومت سنبھالنے کے بعد اپنی کابینہ میں چھ بار تبدیلیاں کر چکے ہیں۔
عمران خان کا تبدیلی کا نعرہ الیکشن میں گیم چینجر ثابت ہوا تھا اور شاید یہ محض اتفاق نہیں کہ حکومت آنے کے بعد یہ مسلسل تیسرا اپریل ہے جس میں کابینہ میں تبدیلی دیکھنے میں آئی۔
وزراعظم عمران خان کی کابینہ کے آدھے سے زیادہ وزیروں کی فیلڈنگ یعنی وزارت کا قلمدان کم ازکم ایک بار بدل چکا ہے۔

کب کب وزارتوں میں تبدیلی آئی؟

سب سے پہلے اپنی حکومت کے آٹھ ماہ بعد ہی یعنی اپریل 2019 کو انہوں نے کابینہ میں تبدیلی کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے وزارت لے کر فردوس عاشق اعوان کے حوالے کی اور فواد چوہدری کو وزارت سائنس وٹیکنالوجی سے نوازا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ فواد چوہدری کو اب پھر اسی پوزیشن پر واپس بھیجا جا رہا ہے جہاں سے انہیں ٹھیک دو سال قبل ہٹایا گیا تھا۔
اسی دن عبدالحفیظ شیخ کو اسد عمر کی جگہ وزارت خزانہ کا چارج دے کر وزیراعظم کا مشیر خزانہ بنایا گیا تھا ۔
اس کے سات ماہ بعد یعنی نومبر 2019 کو ایک بار پھر اسد عمر کو کابینہ میں لا کر وزارت منصوبہ بندی کا قلمدان دیا گیا تھا۔ اسی ردوبدل میں خسرو بختیار کو پلاننگ کی جگہ نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارت دی گئی۔
اس کے بعد اپریل 2020 میں کابینہ میں ایک بار پھر تبدیلی آئی اور خسرو بختیار کو وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی سے ہٹا کر وزارت معاشی امور کا انچارج بنا دیا گیا۔ سینیئر سیاستدان فخر امام کو ان کی جگہ فوڈ سکیورٹی کی وزارت دی گئی۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کا قلمدان دوبارہ دیا گیا ہے (فوٹو: اے پی پی)

اس کے بعد دسمبر  2020 میں کابینہ میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے شیخ رشید کو ان کی پسندیدہ وزارت داخلہ دے دی گئی اس کے علاوہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو نارکوٹکس کنٹرول کا وزیر لگا دیا گیا۔
مارچ 2021 کو اچانک حفیظ شیخ کو ہٹا کر حماد اظہر کو وزیرخزانہ لگا دیا گیا اور پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے اس کی توجہیہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ حماد اظہر پاکستان کے زمینی حقائق سے زیادہ آگاہ ہیں۔
تاہم زمینی حقائق سے آگاہی کے باوجود حماد اظہر وزارت خزانہ پر تین ہفتے سے بھی کم ہی وزارت خزانہ پر فائز رہ سکے اور 16 مارچ کو انہیں ایک بار پھر تبدیل کرکے توانائی کا وفاقی وزیر بنا دیا گیا۔
16 اپریل کو ہونے والے ردو بدل کے نتیجے میں پیپلز پارٹی دور میں وزیر خزانہ رہنے والے شوکت ترین کو پھر وزارت خزانہ دے دی گئی جبکہ وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری کو ایک بار پھر اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔ ان کی جگہ سابق وزیراطلاعات سنیٹر شبلی فراز کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وزیر مقرر کیا گیا۔  

سب سے زیادہ تبدیل ہونے والے وزرا میں شہریار آفریدی بھی شامل ہیں (فوٹو: اے پی پی)

سب سے زیادہ تبدیل ہونے والی وزیر

سب سے زیادہ تبدیل ہونے والے وفاقی وزرا میں خسرو بختیار، اعجاز شاہ، حماد اظہر، شہریار آفریدی اور عمر ایوب شامل ہیں۔
خسرو بختیار کی وزرات چار بار بدلی گئی ہے جبکہ اعجاز شاہ اور شہریار آفریدی کی وزارت تین تین بار تبدیل کی جا چکی ہے۔
 جبکہ جن وزرا کی وزارت اگست 2018 سے اب تک تبدیل نہیں ہوئی ان میں شفقت محمود، پرویز خٹک، زبیدہ جلال، شاہ محمود قریشی، زرتاج گل اور نورالحق قادری شامل ہیں۔

شیئر: