Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے ٹیکس میں ہزاروں فیصد اضافہ، وزیراعظم نے کب کتنا  ٹیکس دیا؟

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ارکان پارلیمان کے مالی سال 2019 کے ٹیکس ادائیگیوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
ان تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مالی سال 2019 کے دوران 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے ٹیکس ادا کیا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں کئی گنا اضافہ ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 2018 دو لاکھ 82 ہزار 449 روپے ٹیکس ادا کیا تھا۔ اس کے مقابلے میں 2019 میں وزیراعظم کی ٹیکس ادائیگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور ادا کردہ ٹیکس 98 لاکھ سے بھی بڑھ گیا۔ 
ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق عمران خان نے 2013 میں بطور رکن قومی اسمبلی ایک لاکھ 94 ہزار 935 روپے ٹیکس ادا کیا تھا جب کہ ایک سال بعد 2014 میں اس ٹیکس میں اضافہ دیکھا گیا اور اس وقت تحریک انصاف کے چیئرمین نے دو لاکھ 18 ہزار 237 روپے بطور ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرایا۔
2015  میں عمران خان کے ٹیکس ادائیگی میں کمی دیکھی گئی اور اس دوران انہوں نے 76 ہزار 244 روپے ٹیکس جمع کرائے جبکہ 2016 میں عمران خان کی جانب سے ایک لاکھ 54 ہزار 609 روپے ٹیکس ادا کیا گیا۔
مالی سال 2017 میں عمران خان کی جانب سے ٹیکس ادائیگی میں ایک بار پھر کمی دیکھی گئی اور اس سال عمران خان نے بطور رکن قومی اسمبلی ایک لاکھ تین ہزار 763 روپے ٹیکس جمع کرایا۔
2018  میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دو لاکھ 82 ہزار 449 روپے کا ٹیکس جمع کرایا گیا جبکہ پیر کو جاری ہونے والی تازہ ترین ٹیکس تفصیلات میں وزیر اعظم عمران خان کی ٹیکس ادائیگی میں واضح اضافہ دیکھا گیا اور گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 2019 میں وزیر اعظم نے 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے ٹیکس ادا کیا۔

عمران خان کے ٹیکس میں اضافہ کی وجوہات کیا ہیں؟

وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے مطابق ’وزیراعظم نے اپنا کوئی گھر یا جائیداد فروخت کی ہوگی جس کی وجہ سے ان کی ٹیکس ادائیگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ عمران خان زرعی زمین کے بھی مالک ہیں، ممکن یے کہ اس زمین کا کچھ حصہ بھی فروخت کیا ہوگا جس کی وجہ سے ٹیکس ادائیگی میں اتنا بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔‘
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے تمام اثاثے ظاہر کیے ہیں اور کچھ بھی قوم سے نہیں چھپایا، ان کی ٹیکس ادائیگی میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ دوسری جانب عمران خان کی ٹیکس ادائیگی سوشل میڈیا اور اپوزیشن سرکل میں بھی زیر بحث ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے وزیراعظم کی ٹیکس سال 2017، 2018 اور 2019 کے دوران ٹیکس ادائیگوں کے اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’اسے کہتے ہیں اقتدار کا جادو- عمران نیازی کے اِنکم ٹیکس میں وزیر اعظم بننے کے بعد 2 سالوں میں1,000 گنا اضافہ کیسے ہوا؟ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اقتدار میں آ کر آمدنی کے کونسے نئے ذرائع شامل ہوئے؟ •فارن فنڈنگ کا جواب نہیں، •تحائف کا جواب نہیں، •اب آمدن کا بھی جواب نہیں آئیگا-‘
 

شیئر: