Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی حج بکنگ، ایف آئی اے کی ایجنٹوں کے خلاف تحقیقات شروع 

ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے حج کے بارے میں کسی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایجنٹ کو حج کے نام پر کوئی رقم نہ دیں۔  
دوسری طرف وزارت مذہبی امور اور ایف آئی اے نے مشترکہ طور پر ایسے ٹریول ایجنٹس کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جو حج کے نام پر رقوم بٹور رہے ہیں۔  
واضح رہے کہ ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے حج کے بارے میں کسی پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
ترجمان وزارت مذہبی امور عمر بٹ نے اردو نیوز کو تصدیق کی ہے کہ ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں ایجنٹ یا ان کے کارندے لوگوں سے حج کروانے کے نام پر پیسے وصول رہے ہیں۔  
عمر بٹ کے مطابق کہ ’وزارت کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ بعض نجی ٹور آپریٹرز اور اشخاص براہ راست یا اپنے غیر متعلقہ ایجنٹس کے ذریعے لوگوں سے حج درخواستوں کے نام پر رقم وصول کر رہے ہیں۔‘  
انہوں نے بتایا کہ یہ عمل نہ صرف غیر قانونی بلکہ قابل گرفت بھی ہے۔  
ترجمان کے مطابق ’ایسے ٹریول ایجنٹس کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے جبکہ ان کو وارننگ بھی جاری کی گئی ہے کہ اس غیر قانونی کام میں ملوث پائے جانے والے اشخاص کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘  
ایک سوال کے جواب میں کہ حج کے نام پر بکنگ کا سلسلہ کیوں شروع ہوا ہے کیا اس کی بابت کوئی بات سامنے آئی ہے؟ تو ترجمان وزارت حج کا کہنا تھا کہ ’اصل میں دو ہفتے قبل وزارت نے مختلف بینکوں کو امپریشن آف انٹرسٹ دیا تھا تاکہ حج کے سلسلے میں رقوم اکٹھی کرنے کا لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔‘  
انہوں نے بتایا کہ ’یہ ٹینڈر وغیرہ ہمیں چھ ہفتے پہلے کرنا پڑتے ہیں تاکہ جب حج پالیسی کا اعلان ہو تو ہماری تیاری مکمل ہو۔ بس اسی معلومات کو ایجنٹ مافیا نے اپنے مقصد کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا۔‘  

ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق ایف آئی اے نے ٹریول ایجنٹس کے خلاف تحقیقات شروع کردیں (فائل فوٹو: ایف آئی اے ویب سائٹ)

ترجمان وزارت حج نے بتایا کہ ’اس سے بھی اہم بات ہے کہ کچھ عرصے سے مختلف واٹس ایپ گروپوں میں ایجنٹوں نے اشتہار دینا شروع کردیے ہیں کہ ایک تو حج پیکج کا اپنی طرف سے اعلان کر رہے ہیں اور دوسرا لوگوں کو غلط معلومات دے رہے ہیں کہ حج کے لیے خدام کی بھرتی شروع ہے۔‘  
ترجمان وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ تھا اس لیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہےکیونکہ ایسی کوئی پالیسی موجود نہیں نہ ہی حج اور نہ ہی خدام کے حوالے سے۔ ان واٹس ایپ گروپوں کے ذریعے ان ایجنٹس کا سراغ لگایا جا رہا ہے جو لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔  
’یہ سادہ لوح لوگوں کو بیوقوف بنا کر ان کے میڈیکل کے نام پر بھاری رقوم لے رہے ہیں، کچھ لوگوں نے براہ راست بھی شکایات کی ہیں۔اس لیے وزارت اس حوالے سے متحرک ہوئی ہے اور عوام کو تاکید کی جاتی ہے کہ جب تک سرکاری طور پر حج پالیسی کا اعلان نہ ہو جو کہ قومی اخبارات اور ٹی وی پر نمایاں نشر ہوگا اس کے علاوہ وزارت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی درست معلومات موجود ہوں گی تب تک کسی بھی ایجنٹ کے ہاتھوں بے وقوف نہ بنیں۔‘  

شیئر: