Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ:20ہزار پرانی نصابی کتابیں انڈین اسکول کے طلبہ میں تقسیم

30ہزار سے زائد کتابیں جمع ہوئیں، جدہ اور طائف کے علاوہ ریاض بھی بھیجی گئیں، انتظامیہ

جدہ (امین انصاری)20ہزار کے قریب پرانی نصابی کتابیں انڈین اسکول کے طلبہ میں تقسیم کی گئیں۔ ایل کے جی سے بارہویں کلاس کی نصابی کتابیں 3اور4اپریل 2017ء پیر اور منگل کو بعد نماز عشاء جدہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں پہلے آئو پہلے پائو کی بنیاد پر  مفت تقسیم کی گئیں ۔ فروری کے مہینے سے ہی انڈین کلچرل سوسائٹی اور بزم عثمانیہ  جدہ کے ذمہ دار  عہدیداروں نے کتابیں جمع کرنے کی مہم شروع کر دی تھی ۔ جدہ میں سوسائٹی اور بزم کی جانب سے اخباروں اور پوسٹرز کے ذریعے انڈین اسکول کے سرپرستوں اور طالبعلموں سے گزارش کی گئی تھی کہ وہ اپنی استعمال شدہ پرانی نصابی کتابیں  پھینکنے کے بجائے طے  شدہ  مقامات پر رکھ دیں  ۔  اس اپیل پر انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے سرپرستوں اور طالبعلموں نے ہزاروں کی تعداد میں پرانی کتابوں کو جمع کروادیا۔ امسال تقریباً30ہزار سے زائد پرانی کتابیں جمع کی گئیں۔ جدہ میں تقریباً20ہزار کتابیں 3اور4اپریل کی رات تقسیم کی گئیں ۔ 3ہزار کتابیں طائف اور 2ہزار کتابیں ریاض بھیجی گئیں ۔ باقی کی 5ہزار کتابیں جو ناقابل استعمال تھیں اور کچھ دوسرے اسکولز کی تھیں انہیں ضائع کر دیا گیا ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی پرانی کتابوں کے ساتھ نئے پن اور نئے نوٹ بکس بھی تقسیم کئے گئے ۔ اس کے علاوہ نئے اور پرانے یونیفارم ، جوتے ، بیگس ، پانی کے بوتل ، اسٹیشنری ، آکسفورڈ کی انگریزی اور اردو ڈکشنری اور گائیڈز تقسیم کئے گئے ۔ مقامی ریسٹورنٹ میں خواتین کیلئے علیحدہ پردے کا انتظام کیا گیا تھا ۔ خواتین کی مدد کیلئے انڈین کلچر ل سوسائٹی بزم عثمانیہ کے عہدیداروں کی بیگمات اور لڑکیاں موجو د تھیں جوخواتین کی ضرورت کے مطابق کتابیں ڈھونڈ کر دے رہی تھیں  اور دوسری طرف اسکول کے سرپرست اور طلباء قطار میں ٹہر کر اپنی ضرورت کی کتابیں حاصل کر رہے تھے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ کے سرپرست ڈاکٹر دلشاد احمد شمسی، نائب سرپرست جمی فرید الوصدی، صدر عارف قریشی ، نائب صدر اقبال شیخ السولکر،نائب صدر عارف مسعود صدیقی  ،جنرل سیکریٹری لئیق صدیقی ، کلچرل سیکریٹری مقبول پرویز ، جوائنٹ سیکریٹری ذکی  احمد خان ، خازن امتیاز  مرزا ،ممبرز کی  بیگمات اور بچوں نے ملکر شب و روز ان پرانی کتابوں کی جلد بندی کر کے ہر کلاس کیلئے علیحدہ علیحدہ بنڈل نصاب کے مطابق بنائے اور ان کتابوں کو استعمال کے قابل بنایا۔ کتابیں لینے اور دینے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور یہ سلسلہ مزید6,4 ماہ   جاری رہے گا ۔واضح رہے کہ 10ویںاور12ویںکلاس کی کتابیں پوری طرح سے نہیں مل سکیں، ان کلاس کے امتحان ہونا باقی ہیں ۔ سرپرستوں اور طلبہ و طالبات  سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ امتحان ختم ہونے کے بعد اپنی استعمال شدہ کتابیں پھینکنے کی بجائے بتائے ہوئے مقامات پر رکھ دیںتاکہ مستحق طلباء تک سوسائٹی اسے پہنچاسکے ۔
 
 

شیئر: