Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل، گوگل اور ایمازون کے حصص میں کمی، ’کساد بازاری کا خطرہ نہیں‘

امریکہ میں شرح سود میں اضافے کے بعد ڈالر مزید مضبوط ہوا۔ فوٹو: روئٹرز
امریکہ میں پانچ لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع متعارف ہونے کے بعد بھرتیوں کے عمل میں تیزی آئی ہے تاہم شرح سود میں اضافے سے متعلق ایک مرتبہ پھر تشویس پائی گئی ہے، اگرچہ ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوسری جانب امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں ایپل، ایمازون اور گوگل کی جانب سے اپنی کمائی کے مایوس کن اعداد و شمار ظاہر کرنے کے بعد اس سیکٹر میں ترقی کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔
جمعے کو امریکی سٹاک مارکیٹ نیسڈیک میں ایمازون اور گوگل کے حصص کی قیمت میں کمی واقع ہوئی، جبکہ ایپل کے حصص کی قدر میں کمی کے بعد اضافے کا رجحان دیکھا گیا تھا۔
ڈیٹا سے واضح ہے کہ پانچ ماہ سے بھرتیوں کا عمل سست روی کا شکار رہنے کے بعد جنوری میں دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ میں پانچ لاکھ 17 ہزار نوکریاں متعارف ہوئیں، تاہم شرح سود میں کمی کے حوالے سے امریکی شہریوں میں ناامیدی پائی جاتی ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو سے توقع تھی کہ یہ رواں سال کے دوران شرح سود میں اضافے کی رفتار کو کم یا پھر اسے پرانی سطح پر واپس لائے گا۔
مارکیٹ کے اعداد و شمار کے حوالے سے ڈیٹا جاری ہونے کے بعد ڈالر مزید مضبوط ہوا ہے جبکہ امریکی حکومت کے بانڈز سے ہونے والی کمائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
تاہم نوکریوں کے حوالے سے اعداد و شمار اور حالیہ ڈیٹا سے کم از کم کساد بازاری سے متعلق پائی جانے والی تشویش میں کمی آئی ہے۔
ایشیا کی سٹاک مارکیٹ کا جائزہ لیا جائے تو جمعے کو انڈین کاروباری شخصیت گوتم اڈانی کی کمپنیوں کے حصص میں مزید کمی دیکھی گئی تھی۔
گوتم اڈانی کی دولت میں کمی کی ایک وجہ ان کا وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ قریبی تعلق بتایا گیا تاہم انڈین ٹائیکون نے ان بیانات کو مسترد کیا ہے۔

شیئر: