Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمنی میں آئس کریم پر جھینگر کی ٹاپنگ، ’ذائقہ غیرمعمولی‘

آئس کریم کے ہر سکوپ کی قیمت چار یورو ہے۔ (فوٹو: اے پی)
جرمنی میں ایک سٹور نے اپنے مینیو میں جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم متعارف کروائی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم  جنوبی جرمنی کے شہر روٹنبرگ ایم نیکر کے تھامس میکولینو کے سٹور پر دستیاب ہے۔
میکولینو روایتی آئس کریم کے بجائے غیرمعمولی ذائقے والی آئس کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ماضی میں انہوں نے ’لیور ساسیج‘ اور گارگنزلا پنیر (نیلا پنیر) کے ذائقے والی اور گولڈ پلیٹڈ آئس کریم متعارف کروائی تھی۔ آئس کریم کے ہر سکوپ کی قیمت چار یورو ہے۔
تھامس میکولینو نے ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر روایتی ہیں اور ہر چیز کو چکھنا چاہتے ہیں۔
’میں نے بہت سی چیزیں کھائی ہیں جن میں کچھ عجیب و غریب ہیں۔ جھینگر ایسی چیز تھی جس کو میں ٹیسٹ کرنا چاہتا تھا اور اس کو آئس کریم کی شکل میں بھی متعارف کرانا چاہا۔‘
یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کے تحت جھینگر کو منجمد، خشک اور پاؤڈر کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل یورپی یونین ٹڈیو اور آٹے میں موجود لاروے کو کھانے کی منظوری دے چکا ہے۔
میکولینو کی آئس کریم جھینگر کے پاؤڈر، کریم، ونیلا اور شہد سے مل کر بنتی ہے اور اس پر ٹاپنگ کے لیے خشک جھینگر بھی استعمال ہوتے ہیں۔
تھامس میکولینو کا کہنا ہے کہ ’اس کا زبردست ذائقہ ہے لیکن کچھ لوگوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے کہ کیڑے مکوڑوں والی آئس کریم تیار کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایسے کسٹمرز بھی ہیں جو روزانہ آتے ہیں اور اس کا ایک سکوپ خریدتے ہیں۔
ان کے ایک کسٹمر کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک لذید آئس کریم ہے اور اس کو کھایا جا سکتا ہے۔‘
ایک اور کسٹمر جان پیٹر شوارز نے کہا کہ یہ ایک کریمی آئس کریم ہے لیکن پھر بھی اس میں جھینگر کو محسوس کر سکتے ہیں۔

شیئر: