Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلاء سے دریافت نایاب پتھر جو زیورات میں جڑے جاتے ہیں

خوبصورت پتھر زیورات میں جڑ کر سیاحوں کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی جیولر حنان البلاوی نے اپنے والد کے شوق کو کاروبار میں بدل دیا تاکہ یہاں آنے والے زائرین کو یہ موقع مل سکے کہ وہ جہاں کہیں بھی جائیں العلاء کی نایاب یادوں کا کچھ حصہ اپنے ساتھ لے جائیں۔
عرب نیوز کے مطابق العلاء کی 24 سالہ جیولر نے بتایا ہے کہ میرے والد طویل عرصے سے اس علاقے میں موجود قدرتی پتھر جمع کر رہے تھے اور ان میں سے کچھ پالش کر کے اپنے پاس رکھ لیتے تھے۔

میرے والد طویل عرصے سے یہاں موجود نایاب پتھر جمع کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

حنان البلاوی نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل میری انگوٹھی میں جڑا نگینہ کھو گیا اور میں پریشان تھی کہ میرے والد نے مجھے اس کا بہترین متبادل چند گھنٹوں میں اس انگوٹھی میں جڑ دیا جو گمشدہ نگینے سے زیادہ خوبصورت تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ  اپنے والد اور بہن کے ساتھ مل کر العلاء کے صحرا سے تلاش کئے گئے نایاب پتھر سونے اور چاندی کی انگوٹھیوں میں جڑتی ہیں۔
حنان البلاوی نے بتایا کہ میری عمر چھ سال تھی جب سے ہم اپنے والد کے ساتھ نایاب پتھروں کی تلاش میں جاتے تھے اور یہاں موجود ہر پتھر سے ہماری خوبصورت یادیں جڑی ہوئی ہیں۔

دریافت شدہ پتھروں پر پالش کرنے کا ہنر والد سے سیکھ لیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے انکشاف کیا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ ہم ہمیشہ اس علاقے میں خوبصورت پتھروں کی تلاش میں مقابلہ کرتے ہیں اور یہ صحرا ہمیں ہر بات بہت سارے قیمتی اور نایاب گوہرسے حیرت زدہ کر دیتا ہے۔
واضح رہے کہ العلاء کے صحرا میں منفرد نوعیت کی چٹانیں ہیں جہاں عقیق، امیزونائٹ، جیسپر، کوارٹز، نیلم اور ہولائٹ کی بہترین اقسام موجود ہیں۔
حنان البلاوی کا پورا کنبہ زیورات تیار کرنے کی ایک ورکشاپ چلا رہا ہے جہاں منفرد اقسام اور نوعیت کے نایاب پتھر زیورات میں جڑے جاتے ہیں۔

صحرائے العلاء کی دریافت 2019 میں دوسرے طنطورہ فیسٹیول میں پیش کی گئی۔ فوٹو ٹوئٹر

حنان البلاوی نے بتایا کہ میں نے اپنی بہن سے مل کر یہاں سے دریافت شدہ پتھروں پر پالش کرنے کا ہنر اپنے والد سے سیکھ لیا ہے۔
حنان نے بتایا کہ دنیا بھرسے آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بننے والے یہ نایاب پتھر ان کے پسندیدہ زیورات میں جڑ کر ہم ان کی خدمت میں پیش کرتے ہیں تا کہ وہ یہاں کی حسین یادوں کو اپنے ساتھ لے جا سکیں۔
ہم نے صحرائے العلاء سے دریافت ہونے  والے قدرتی پتھروں کو پالش کر کے 2019 میں یہاں ہونے والے دوسرے طنطورہ فیسٹیول میں پہلی بار پیش کیا۔
 

شیئر: