Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت سے معاہدہ طے پا گیا، ٹی ایل پی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان

ٹی ایل پی نے 22 مارچ کو کراچی سے اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغاز کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وفاقی حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک نے ’پاکستان بچاؤ مارچ‘ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سنیچر کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے ٹی ایل پی کے رہنما شفیق امینی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ٹی ایل پی کے تحفظات ناموس رسالت کے حوالے سے تھے۔
’ایک حکومتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لوگ اور ٹی ایل پی کے زعما ہوں گے۔‘
ٹی ایل پی کے رہنما شفیق امینی نے کہا کہ حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے سامنے ناموس رسالت، عافیہ صدیقی کی رہائی اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت مہنگائی کا معاملہ حکومت کے سامنے رکھا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ عافیہ صدیقہ قومی سطح کا ایشو ہے اور حکومت ان کی رہائی سے متعلق امریکہ کو خط لکھے گی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ٹی ایل پی کا ایک مطالبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا بھی تھا جس کے لیے وزیر خزانہ نے یقین دلایا ہے کہ آنے والے دنوں میں قیمتوں میں واضح کمی کرنے کی کوشش کریں گے۔
ٹی ایل پی نے 22 مئی کو کراچی سے اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغاز کیا تھا۔ 
جہلم کے قریب مارچ کو روکنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے جی ٹی روڈ کو بند کرنے کے لیے خندقیں کھودی تھیں۔
حکومت نے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی تھی۔
2021 میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے خلاف ٹی ایل پی نے لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کیا تھا۔

شیئر: