Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ اور پاسپورٹ کفیل کے پاس، تنخواہ بھی نہیں ملی، معاملہ کیسے حل ہوگا؟

وزارت افرادی قوت کے شعبے ’ھیہ تسویہ الخلافات العمالیہ‘ سے رجوع کیا جائے(فائل فوٹو: سبق)
 سعودی عرب میں غیر ملکی کارکن کے اقامے میں ان کا پیشہ درج ہوتا ہے۔ قانون کے مطابق اقامہ میں درج پیشے کے مطابق ہی کارکن کو کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
وہ افراد جو اپنے مقررہ پیشے کے مطابق کام نہیں کرتے قانونی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں جس پرانہیں بھاری جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’کفیل نے اقامہ اورپاسپورٹ اپنے پاس رکھا ہوا کہ جبکہ آٹھ ماہ سے تنخواہ بھی نہیں ملی؟‘۔ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے شعبے ’ھیہ تسویہ الخلافات العمالیہ‘ سے رجوع کیا جائے جہاں موجود اہلکار خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے بعد کفیل کو طلب کریں گے اور معاملے کا حل پیش کیاجائے گا‘۔ 
واضح رہے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی میں آجرواجیر کے مابین کسی بھی اختلاف کی صورت میں انہیں حل کرنے کے لیے کمیٹی موجود ہے۔ 
 کمیٹی کے قیام کا مقصد کارکن کے حقوق کا تحفظ اورآجرکے ذمہ واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنانا ہے۔
قانون کے مطابق اقامہ کا اجرا اورتجدید کفیل کی ذمہ داری ہے جبکہ رہائشی قانون کے مطابق غیرملکی کارکن کا پاسپورٹ بھی کفیل رکھنے کا مجاز نہیں, اقامہ بھی کارکن کے پاس ہونا لازمی ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق کارکن کو اس کی اجرت وقت پرنہ ملے اس صورت میں متعلقہ کمیٹی کی جانب سے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسپانسر کو اس امرکا پابند کیاجاتا ہے وہ وہ کارکن کی اجرت ادا کرے۔ 
 جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا ’گھریلوملازم کی کفالت تجرباتی مدت کے دوران تبدیل کرائی جاسکتی ہے‘؟۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’غیرملکی کارکن کی کفالت کی تبدیلی اقامہ کے اجرا کے بعد کرائی جاسکتی ہے۔ اقامہ جاری کرانے سے قبل کفالت تبدیل کرانا ممکن نہیں‘۔ 

مملکت میں آنے والے غیرملکی  ملازمین کو دو شعبوں میں تقسیم کیاجاتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

واضح رہے قانون کے مطابق مملکت میں آنے والے غیرملکی  ملازمین کو دو شعبوں میں تقسیم کیاجاتا ہے۔
گھریلوعملے کو عربی میں عمالہ منزلیہ کہا جاتا ہے جبکہ دوسرے ملازمین کا شمار تجارتی شعبے میں ہوتا ہے۔ 
گھریلوملازمین کے اقاموں کا اجرا وتجدید کی ذمہ داری محکمہ جوازات کی ہوتی ہے جبکہ غیرملکی کارکن کی تجرباتی مدت 90 روزہ ہوتی ہے۔ اس دوران اقامہ جاری کرانا ضروری ہوتا ہے۔
اگر90 دن کے بعد اقامہ جاری نہ کرایا جائے اس صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ 
قانون کے مطابق کفالت کی تبدیلی کے لیے اقامہ کا ہونا ضروری ہے۔ تجرباتی مدت کا مقصد آجر واجیر کے مابین معاملات پراتفاق کرنا ہوتا ہے۔
تجرباتی مدت کے دوران اگرکارکن کام کے مقابل محنتانہ پرراضی نہ ہواس صورت میں وہ ملازمت ختم کرسکتا ہے۔ اسی طرح اگرآجر اپنے نئے کارکن کے کام کے معیار سے مطمئن نہ ہو تو وہ بھی کارکن کو واپس بھیج سکتا ہے۔  
باہمی اتفاق ہونے کے بعد کارکن کا اقامہ جاری کرایا جاتا ہے۔ اقامہ جاری کرانے کے بعد ہی اگرآجر واجیر چائیں تووہ کفالت کی تبدیلی کا عمل کرسکتے ہیں۔ 

شیئر: