Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا رات دیر تک موبائل فون کے استعمال سے ڈپریشن ہوتا ہے؟

موبائل فون ہماری زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے اور انٹرنیٹ کی 24 گھنٹے دستیابی کے باعث نوجوان نسل دن رات موبائل فون میں مگن رہتی ہے۔
ہماری دنیا میں موبائل فون کو رات دیر تک استعمال کرنا ایک نیا فیشن یا ٹرینڈ بن چکا ہے، تاہم کیا آپ جانتے ہیں کہ موبائل فون کو رات دیر تک استعمال کرنے سے انسان کی ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
اسی سلسلے میں فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر سٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور ماہر نیورو بائیولوجی اینڈریو ڈی ہیوبرمین کی ویڈیو وائرل ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ رات دیر تک موبائل فون استعمال کرنے سے ڈپریشن پیدا ہوتا ہے۔
پروفیسر اینڈریو ڈی ہیوبرمین کہتے ہیں کہ ’آپ کو اچھا لگے یا نہ لگے، یہ جرنل سیل میں شائع ہوا تھا کہ رات 11 بجے سے صبح 4 بجے تک سکرین ٹائپ لائٹ (یعنی موبائل یا لیپ ٹاپ کے استعمال) کے آںکھوں میں پڑنے سے دماغ کے حصے ہیبین نُولا میں ایک ایسا سرکٹ پیدا ہوتا ہے جو ڈوپامین (دماغ میں پیدا ہونے والا ایسا کیمیکل جس کے باعث ہم راحت یا خوشی محسوس کرتے ہیں) کو کم کرتا ہے اور مایوسی کو بڑھاتا ہے، لہذا ایسا کرنے سے ڈپریشن بڑھتا ہے۔‘
اس سلسلے میں 2018 میں برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ نے بھی ایک تحقیق شیئر کی تھی جس میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ رات کو دیر تک موبائل استعمال کرنے سے ذہنی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق ’91 ہزار افراد پر کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ رات سے لے کر صبح صادق تک اپنے آرام دہ تکیے پر لیٹے ہوئے انسٹاگرام اور ٹوئٹر کو استعمال کرنے سے ڈپریشن، بائی پولر ڈِس آرڈر اور نیوروٹیسز جیسی ذہنی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔‘
پروفیسر ہیوبرمین کی انسٹاگرام ویڈیو پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اوہ میرے خدا، یہ بالکل وہی وقت ہے جب میں نان سٹاپ موبائل استعمال کرتا ہوں۔‘
کارلوس روڈریگز نے تبصرہ کیا کہ ’کیونکہ میں نے یہ (ویڈیو کلپ) رات دو بجے دیکھا ہے، میں اب زیادہ ڈپریشن کا شکار ہوں۔‘
عینرِیکے نے دلچسپ انداز میں تبصرہ کیا کہ ’میں یہ ویڈیو اپنے دفتر کو بھیجنے والا ہوں، شاید وہ مجھے سونے دیں۔‘

شیئر: