Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور افغانستان بیانات کے بجائے مسائل کی وجوہات تلاش کریں: افغان وزیر خارجہ

امیرخان متقی نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ (فوٹو: بی این اے)
افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میڈیا بیانات اور لفظی تنازعات کے بجائے مسائل کے اسباب تلاش کریں۔
افغانستان کے سرکاری نیوز ایجنسی باختر کے مطابق پاکستان کے انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹیڈیز کے سربراہ سہیل محمود اور کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ناظم الامور عبیدالرحمٰن نظامانی کی قیادت میں وفد نے وزیرخارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
 ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے امیرخان متقی نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو برادر اور پڑوسی ممالک ہیں اور ان میں بہت سی مشترکات ہیں۔
’اس لیے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھی ہمسائیگی اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں۔ بعض مسائل دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، لہٰذا زبانی جھگڑوں اور میڈیا کے بیانات کے بجائے ان مسائل کی وجوہات تلاش کیے جائیں۔‘
 وزارت خارجہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ افغان حکومت نے گذشتہ دو سالوں میں پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور افغانستان کے جغرافیائی محل وقوع نے دونوں ممالک کے لیے بہت سے مواقع پیدا کیے ہیں، اس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
امیرخان متقی نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
ملاقات میں پاکستانی وفد کے سربراہ سہیل محمود نے افغانستان میں خونریزی کے خاتمے، مکمل امن و امان، منشیات کی کاشت پر پابندی اور کمی، انتظامی بدعنوانی کے خاتمے اور اقتصادی میدان میں حکومت کی پیشرفت کی تعریف کی۔
 پاکستان میں بدامنی کے واقعات اور وہاں کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق خدشات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ موجودہ مسائل افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں گے۔

شیئر: