Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جی20 اجلاس‘ کے بعد اب انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ’مِس ورلڈ‘ کا مقابلہ ہوگا

پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ماڈل کیرولینا بیلاوسکا کو 2022 مس ورلڈ کا خطاب دیا گیا تھا (فائل فوٹو: مس ورلڈ ٹوئٹر)
منتظمین نے کہا ہے کہ مس ورلڈ کا اگلا مقابلہ حسن انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے متنازع علاقے میں منعقد کیا جائے گا اور یہ ملک بھر میں ایک ماہ تک جاری رہنے والی تقریبات کا حصہ ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مسلم اکثریتی علاقے کا کنٹرول انڈیا اور پاکستان کے درمیان منقسم ہے، دونوں ہی اس خطے پر دعویٰ کرتے ہیں لیکن دونوں ممالک کے پاس کنٹرول لائن کے ذریعے تقسیم کردہ الگ الگ حصوں کا انتظام ہے۔
کئی دہائیوں سے آزادی یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے چلنے والی اس تحریک کو کُچلنے کے لیے فوجی آپریشنز میں ہزاروں عام شہری، فوجی اور باغی ہلاک ہو چکے ہیں۔
تاہم انڈیا اب اس خطے میں سیاحت کو فروغ دے رہا ہے جہاں شاندار پہاڑ اور دلکش مناظر ہیں اور گذشتہ برس 10 لاکھ سے زائد انڈین شہریوں نے سیاحت کی غرض سے یہاں کا دورہ کیا۔
مس ورلڈ آرگنائزیشن کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) جولیا مورلی کا کہنا ہے کہ ’انڈیا نومبر سے دسمبر تک سالانہ بین الاقوامی مقابلہ حسن کے سلسلے میں مختلف تقریبات کا انعقاد کرے گا جو ایک ماہ تک جاری رہیں گی اور ان کا ایک حصہ کشمیر میں منعقد ہوگا۔‘
جولیا مورلی نے پیر کو کشمیر کے دارالحکومت اور مرکزی شہر سری نگر کے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ سیاحت کے لیے ایک زبردست جگہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’دسمبر میں ہونے والے گرینڈ فِنالے اور شارٹ لسٹنگ سے قبل مقابلے کی شرکا ٹیلنٹ شوز، کھیلوں کے مقابلوں اور فلاحی مہم میں بھی حصہ لیں گی۔‘
مس ورلڈ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ’یہ مقابلہ خواتین کی خوب صورتی، ذہانت اور انسان دوستی کی کوششوں کو سراہتا ہے۔‘
ماضی میں مقابلہ حسن پر ناقدین کی جانب سے اعتراض بھی دیکھنے میں آیا ہے جن کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں میں خواتین کو ایک مخصوص طریقے سے پیش کیا جاتا ہے۔

’انڈیا نومبر سے دسمبر تک سالانہ بین الاقوامی مقابلہ حسن کے سلسلے میں مختلف تقریبات کا انعقاد کرے گا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

رواں برس مئی میں انڈیا نے سری نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کے تحت جی20 کے سیاحتی اجلاس کی میزبانی بھی کی تھی۔
انڈین حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ 2019 میں نئی ​​دہلی کی جانب سے خطے کی محدود خودمختاری کے خاتمے اور بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے بعد اب یہاں حالات معمول پر آرہے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ انڈین حکام نے کشمیر میں اختلاف رائے کو مجرمانہ فعل قرار دے کر اور میڈیا کی آزادی پر قدغن لگا کر عوامی احتجاج کو محدود کردیا ہے۔ 
آخری مرتبہ مس ورلڈ کے مقابلے کی تقریب مارچ 2022 میں پیورٹورِیکو میں منعقد ہوئی تھی جس میں پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ماڈل کیرولینا بیلاوسکا کو مس ورلڈ کا خطاب دیا گیا تھا۔
پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ماڈل اور مس ورلڈ 2022 کیرولینا بیلاوسکا نے پیر کو کہا کہ ’وہ کشمیر کے خوب صورت مناظر دیکھ کر دنگ رہ گئیں۔‘
’میں 140 اقوام، اپنے تمام دوستوں اور خاندان والوں کو یہاں انڈیا لانے، انہیں کشمیر، دہلی اور ممبئی جیسی جگہیں دکھانے کے لیے انتظار نہیں کر سکتی، آپ کے پاس بہت خوب صورت جگہیں ہیں۔‘

شیئر: