Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پرعزم

شاہ سلمان مرکز کے سربراہ نے نیویارک میں عالمی مباحثوں میں شرکت کی ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے حالیہ دنوں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے  موقع پر ’دی ہیومیٹرین، ڈویلمپنٹ اینڈ پیس نیکسز فراہم تھیوری ٹو پریکٹس ودھ دی کمپاس ٹوورڈز 2003  کے عنوان سے ایک اعلیٰ سطح کے مباحثے کا اہتمام کیا۔
عرب نیوز کے مطابق  مباحثے میں اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اور یو این ڈی پی کے علاقائی ڈائریکٹر برائے عرب ریاست عبداللہ الداراری، شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سپروائزر جنرل عبداللہ الربیعہ، یو این ڈی پی ایڈمنسٹریٹر سٹینر اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے صدر مرجانا سپولجارک نے شرکت کی۔
عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ ’ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات دنیا بھر میں مصائب کے خاتمے کے لیے انسانی امداد فراہم کرنے، بحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے جو پائیدار امن کا باعث بن سکتی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ اگر ان تمام عناصر کو ایک ساتھ لایا جا سکتا ہے تو ہم بحران کے آغاز میں جان بچانے اور آنے والی نسلوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی امید کر سکتے ہیں‘۔
یو این ڈی پی کے ایڈمنسٹریٹر سٹینر نے کہا کہ ’ طویل بحرانوں کے شکار ممالک میں انسانی ہمدردی، ترقی اور قیام امن کی حمایت کے اجتماعی نتائج ضروری ہیں جیسا کہ 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے میں تصور کیا گیا ہے‘۔
مباحثے کے اختتام پر شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات یو این ڈی پی نے ایک مربوط نقطہ نظر پر زور دیا جو انسانی، ترقی اور امن قائم کرنے والے اداکاروں کو بڑھتی ہوئی انسانی ہنگامی صورتحال اور ترقیاتی بحرانوں کا سامنا کرنے کے لیے جوڑتا ہے۔
قبل ازیں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کے سیشن میں شرکت کی۔
اس سیشن کا اہتمام سعودی عرب، سویڈن اور یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر کئی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا تھا۔
عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ ’ عطیہ دینے والے ممالک، اداروں اور افراد کے دائرہ کار کو وسعت دینے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے اثر و رسوخ کی سطح کو بڑھانے کے لیے انسانی کوششوں کو یکجا کرنا چاہیے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’ سعودی عرب سالانہ 136 ملین ڈالر سے زائد کی لاگت سے ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک سے ’ گفٹ آف ڈیٹس‘ مہم کا انعقاد کرتا ہے جس سے دنیا بھر کے 72 ممالک مستفید ہوتے ہیں۔
عبداللہ الربیعہ نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخہ حسینہ واجد کے ساتھ روہنگیا بحران پر ایک سیشن میں بھی شرکت کی۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ سعودی عرب روہنگیا کے حوالے سے عالمی برادری کے موقف کا پختہ حامی رہا ہے  تاکہ وہ امن اور وقار کے ساتھ زندگی گزار سکیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ مملکت نے 2.25 بلین ڈالر کی لاگت سے دو لاکھ 60 ہزار روہنگیا پناہ گزینوں کی میزبانی کر کے انہیں ہیلتھ کیئر، روزگار اور تعلیم فراہم کی ہے‘۔
عبداللہ الربیعہ نے مزید کہا کہ ’ سعودی عرب گزشتہ چند سالوں میں بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں روہنگیا پناہ گزینوں کی ہنگامی امداد، تعلیم، پناہ گاہ اور صحت کے لیے 186 ملین ڈالر کی لاگت کے 43 منصوبوں کے ذریعے بھی مدد کر رہا ہے‘۔

شیئر: