Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابر اعظم ’نیچرل‘ کپتان تھے، پی سی بی نے انہیں ہٹا کر جلد بازی کی: میتھیو ہیڈن

بابر اعظم نے بدھ کو تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا (فوٹو: گیٹی امیجز)
آسٹریلیا کے سابق کرکٹر میتھیو ہیڈن کا کہنا ہے کہ بابر اعظم نیچرل کپتان تھے جنہیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کپتانی سے ہٹا کر جلد بازی کی ہے۔
میتھیو ہیڈن نے کرک اِنفو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بطور کپتان بابر اعظم کے نمبر (رنز) بہتر تھے، لہذا وہ نیچرل لیڈر تھے اور کپتانی کے لیے اچھا انتخاب تھے۔
سابق عظیم بیٹر کہتے ہیں کہ ’پہلے تو اُن کے پاس نسیم شاہ نہیں تھے، اُنہیں میرے خیال سے اپنے ورلڈ کلاس فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس پر شکوک تھے اور ہم نے ایشیا کپ میں دیکھا کہ وہ اتنے اچھے نہیں تھے۔ فخر زمان ورلڈ کپ میں پہلے کھیلے نہیں اور پھر جب کھیلے تو اُس وقت بہت دیر ہو چکی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’شاداب اور محمد نواز کو 2023 میں بہت مسائل کا سامنا تھا اور بالخصوص انہیں تو ٹیم میں جگہ بنانے میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، لہذا پاکستان ٹیم کو بہت سی مشکلات در پیش تھیں۔‘
بابر اعظم کے بارے میں میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ ’جو بھی بابر کے نمبر (رنز) کو دیکھ رہا تھا، اس نے یقینی طور پر بابر کے بطور کپتان اور بطور کھلاڑی (کپتانی سے قبل) رنز کو نہیں دیکھا۔ بابر کے بطور کپتان نمبر زیادہ بہتر تھے۔ ہم اُن کی 50 اور اُس سے زیادہ کی ایوریج کی بات کر رہے ہیں۔ وہ بنیادی طور پر نیچرل لیڈر تھے، میرے خیال سے پی سی بی نے انہیں کپتانی سے ہٹا کر بہت جلدی کی ہے۔‘
خیال رہے میتھیو ہیڈن 2021 اور 2022 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینٹور اور بیٹنگ کوچ بھی رہ چکے ہیں۔
 
دوسری جانب آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں ٹیم کی بُری کارکردگی کے باعث بابر اعظم نے بدھ کو تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔
بابر اعظم کی جانب سے کپتانی چھوڑنے کے اعلان کے بعد پی سی پی نے شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم اور شاہین شاہ آفریدی کو ٹی20 ٹیم کی کپتانی سونپی ہے۔
یہاں واضح رہے کہ ون ڈے ٹیم کے کپتان کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
 
شاہین شاہ آفریدی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں فرنچائز لاہور قلندرز کی کپتانی کرتے ہیں اور اُن کی قیادت میں لاہور قلندرز لگاتار دو مرتبہ پی ایس ایل چیمپیئن بن چکی ہے۔
دوسری جانب شان مسعود کا کپتان بننے کے بعد پہلا امتحان آسٹریلیا کا ٹور ہوگا جہاں پاکستان نے تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔
 
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ 14 دسمبر کو پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا میچ 26 دسمبر کو میلبرن اور تیسرا میچ 3 جنوری سے سڈنی میں ہوگا۔

شیئر: