Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے حملے کا جواب پورے خطے کے لیے پیغام تھا: نگراں وزیراعظم

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا منقسم سیاسی ماحول کے باوجود قوم فیصلے کے پیچھے کھڑی ہوگئی (فوٹو: سکرین گریب، سماء نیوز)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ’پاکستان کے پاس ایران کو جواب نہ دینے کا آپشن نہیں تھا۔‘
جمعرات کو سماء ٹی وی پر سینیئر صحافی طلعت حسین کو انٹرویو دیتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ’پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کمی کی خواہش دونوں طرف ہے۔‘
انہوں کہا کہ ’پاکستان نے جس طرح ایران کے حملے کا جواب دیا یہ پورے خطے کے لیے ایک پیغام تھا۔‘ وزیراعظم نے کہا ’یہ صرف ایران کے لیے نہیں تھا بلکہ خطے میں آپ کے دوست اور دشمن ہیں۔ اگر آپ کی خودمختاری کی کوئی خلاف ورزی کرے گا اور تو اس صورت میں پاکستانی ریاست کا کیا ردعمل ہو گا، اس کا اظہار کیا گیا ہے۔‘
’یہ بہت ہی اہم تھا۔ اس کا کریڈٹ میں فوجی لیڈرشپ، آرمی چیف کو دیتا ہوں۔ منقسم شدہ سیاسی ماحول کے باوجود قوم اس فیصلے کے پیچھے کھڑی ہوگئی۔‘
ایک سوال کے جواب میں کہ کچھ سفارت کاروں اور ایک آدھ جماعت کی جانب سے بات چھڑی کہ رسپانس نہ دیا جائے تو کیا یہ ایک آپشن تھا، وزیراعظم نے کہا کہ ’قطعاً یہ کوئی آپشن نہیں تھی، اس پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور تمام چیزوں کو مانیٹر کیا گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی ریاست کے رویے کو  جانچ رہے تھے اور لوگ، پورا خطہ اور تمام دنیا کی نظریں آپ پر تھیں اور دیکھ رہے تھے کہ پاکستان کس طرح ری ایکٹ کرے گا۔ یہ آپشن(حملے کا جواب نہ دینا) سرے سے ہی زیربحث نہیں آیا اور نہ ہی یہ کوئی آپشن تھا۔‘
خطےمیں پیغام کے حوالے سے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ انڈیا کے لیے پیغام تھا کہ اگر ان کی طرف سے کوئی ایسا کچھ ہوتا ہے تو ان کو فوری اور برابر جواب دیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا ’ایران اور عراق کے ساتھ جنگ کے دوران جب پوری مغربی اور عرب دنیا ایران کے خلاف عراق کے پیچھے کھڑی تھی تو اس دوران باوجود اس کے پاکستان مگربی دنیا کا حلیف تھا، ایران کے لیے سرحد پر کوئی مسئلہ نہیں پیدا ہوا۔‘
ایران کی طرف سے حملے کی وجوہات کے حوالے سے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ اقدام ناقابل فہم ہے کیونکہ دونوں ریاستوں کے درمیان باہمی رابطے کے تمام ذرائع موجود تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایران کے کچھ ایشوز رہے ہیں لیکن ان سے زیادہ ہمارے رہے ہیں۔ ایران کے حملے میں ایرانی نہیں مارے گئے جب کہ ہم نے وہاں دہشت گردوں کو مہارت سے ٹارگٹ کیا، ایرانی ریاست نے بھی مان لیا کہ ہم نے کسی ایرانی کو نہیں دہشت گردوں کو مارا۔‘

شیئر: