Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فوربز مشرق وسطیٰ‘ کی 100 طاقتور کاروباری خواتین کی فہرست، دو پاکستانی بھی شامل

فوربس کی فہرست میں شمولیت ان پاکستانی خواتین کے مشرق وسطیٰ کے کاروباری منظر نامے پر نمایاں اثرات کی نشاندہی کرتی ہے (فوٹو: فوربز)
امریکہ کے اقتصادی جریدے فوربز نے سال 2024 کی مشرق وسطیٰ سے 100 طاقتور ترین کاروباری خواتین کی فہرست جاری کر دی ہے جس میں دو پاکستانی خواتین کے نام بھی شامل ہیں۔
فوربز کی فہرست میں شامل دو پاکستانی خواتین یونی لیور پاکستان کی سابق سی ای او شازیہ سید اور ’پیور ہیلتھ‘ کی شریک بانی شائستہ آصف ہیں۔

شائستہ آصف (فوٹو: فوربز)

شائستہ آصف جن کا اس فہرست میں چوتھا نمبر ہے، وہ متحدہ عرب امارات کے ایک معروف ہیلتھ کیئر نیٹ ورک پیور ہیلتھ کی شریک بانی اور گروپ سی ای او ہیں۔ سنہ 2006 میں اس ہیلتھ کیئر کارپوریشن کے قیام میں اہم کردار ادا کرنے والی شائستہ آصف نے دسمبر 2023 میں گروپ سی ای او کا عہدہ سنبھالا تھا۔
پیور ہیلتھ متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے انٹیگریٹڈ ہیلتھ کیئر نیٹ ورکس میں سے ایک ہے، جس میں ہسپتالوں، کلینک، ڈائگناسٹکس، انشورنس، فارمیسی، ہیلتھ ٹیکنالوجی، پروکیورمنٹ اور دیگر شعبے شامل ہیں۔

شازیہ سید (فوٹو: فوربز)

اس فہرست میں شازیہ سید نویں پوزیشن پر ہیں، جو یونی لیور شمالی افریقہ لیونٹ اورعراق کی جنرل منیجر ہیں۔ وہ بڑی کارپوریشنز میں وسیع تر تجربہ رکھتی ہیں اور عربیہ کے سینئر کسٹمر ڈویلپمنٹ لیڈ کا کردار بھی ادا کر رہی  ہیں۔
شازیہ سید یونی لیور پاکستان کی سابق سی ای او رہ چکی ہیں، انہوں نے 2021 میں اپنا موجودہ عہدہ سنبھالا۔ کئی سالوں کے دوران، وہ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں اور پاکستان بزنس کونسل میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہی ہیں۔
ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والی شازیہ سید نے 1989 میں برٹش ملٹی نیشنل کنزیومر گڈز کمپنی یونی لیور میں بطور مینجمنٹ ٹرینی شمولیت اختیار کی تھی۔
فوربز نے پاکستان میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے بورڈ میں ان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے ان کی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی، جہاں وہ ایک ممبر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پکا ٹی (چائے) اور پیپسی لپٹن کے بورڈز میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
فوربز کی فہرست میں شمولیت ان پاکستانی خواتین کے مشرق وسطیٰ کے کاروباری منظر نامے پر نمایاں اثرات کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس فہرست کو مرتب کرنے میں جن معیارات کو مدنظر رکھا جاتا ہے ان میں گزشتہ ایک سال میں ان خواتین کی کامیابیوں اور کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس خطے کی مارکیٹ پر ان کی لیڈرشپ کے اثرات شامل ہیں۔

شیئر: