Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طبی سامان میں قینچی، اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا

جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ ’20 لاکھ افراد کی زندگی امداد پر منحصر ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے امدادی سامان سے لدے ایک ٹرک کو اسرائیلی حکام نے واپس بھیج دیا۔
عرب نیوز کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے قائم ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ نے بتایا کہ غزہ کے لیے سامان سے لدے ٹرک کو اس لیے واپس بھیجا گیا کیونکہ طبی کٹس کے اندر قینچی موجود تھی۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اسرائیل پر ضروری طبی سامان روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے بےہوشی کی ادویات اور پانی صاف کرنے والی گولیوں جیسی اشیاء پر اس لیے پابندی لگائی کیونکہ ان کا ’دوہرا استعمال‘ ممکن ہے اور عسکریت پسند اسے دوبارہ اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں۔
امدادی تنظیموں نے اسرائیلی حکام کی جانب سے رمضان کے دوران افطار میں کھائی جانے والی کھجوروں کی (ترسیل کی) اجازت دینے سے انکار پر بھی خدشات کا اظہار کیا ہے۔
جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ ’انسانی امداد کی کلیئرنس اور بنیادی اشیاء کی ترسیل کو آسان اور تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
’20 لاکھ افراد کی زندگی اس پر منحصر ہے۔ ضائع کرنے کا وقت نہیں ہے۔‘
اسرائیلی حکام نے اس واقعے کی تردید کی ہے اور سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ ’جھوٹ بولنا مایوسی کی علامت ہے۔‘
دریں اثنا، ہسپانوی امدادی ادارے اوپن آرمز سے تعلق رکھنے والا ایک بحری جہاز منگل کو قبرص سے غزہ کے لیے روانہ ہوا جس میں 200 ٹن خوراک کی امداد شامل تھی۔
یہ کھیپ دو سے تین دنوں میں علاقے میں پہنچنے کی توقع ہے۔

شیئر: