Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر حملے میں ملوث عامر تانبا ہلاک

سنہ 2013 میں کوٹ لکھپت جیل میں قید انڈین جاسوس سربجیت سنگھ کو عامر عرف تانبا نے اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر شدید زخمی کر دیا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں نامعلوم افراد نے سابق انڈین جاسوس سربجیت سنگھ پر سنہ 2013 میں حملہ کرنے والے کوٹ لکھپت جیل کے قیدی عامر سرفراز تانبا کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق اتوار کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے عامر سرفراز تانبا کو ان کے گھر میں گھس کر ہلاک کیا ہے۔
عامر سرفراز تانبا کے کیس کی تفتیش کرنے والے لاہور کے اسلام پورہ پولیس سٹیشن کے سب انسپکٹر سید سجاد حسین نے تصدیق کی ہے کہ وہ فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے ہیں اور ان کے بارے میں یہ بھی درست ہے کہ انہوں نے سربجیت سنگھ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گیا تھا۔
سجاد حسین نے اردو نیوز کو بتایا کہ عامر سرفراز تانبا سربجیت سنگھ پر حملے میں ملوث تھے تاہم فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ ان کے قتل کے پیچھے کون ہے۔
عامر سرفراز تانبا کے بھائی اور مدعی مقدمہ جنید سرفراز نے پولیس کو بتایا کہ ’میرا بھائی عامر گھر کے اوپر والے پورشن میں تھا۔ دو حملہ آوروں نے عامر کو تین گولیاں ماریں جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ ایک حملہ آور نے ہیلمٹ اور دوسرے نے ماسک پہن رکھا تھا، زخمی کو طبی امداد کے لیے ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔‘
خاندانی ذرائع کے مطابق زخمی عامر سرفراز تانبا کی ہسپتال میں حالت تشویشناک تھی۔
برطانوی جریدے گارڈین میں حال ہی میں چھپنے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ انڈیا اپنے ایجنٹوں کے ذریعے اب تک 20 کے قریب افراد کو پاکستان میں ہلاک کر چکا ہے۔
انڈین حکام نے اس رپورٹ کی تردید نہیں کی بلکہ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انڈیا پاکستان میں موجود اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

سلیم رحمانی کو جنوری 2022 میں پاکستان میں فائرنگ سے ہلاک کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ای پی اے)

جب لاہور پولیس سے عامر تانبا کے قتل میں انڈیا کے ملوث ہونے کے امکانات کے بارے میں استفسار کیا گیا تو سب انسپکٹر سید سجاد حسین نے اس کو رد نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی اور اس کے مکمل ہونے سے پہلے کسی بات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ’عامر تانبا کی اور لوگوں سے بھی دشمنی تھی۔ ہم تمام زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے بعد اس بارے میں تصدیق کریں گے۔

سربجیت سنگھ کون تھا؟

انڈین شہری سربجیت سنگھ سنہ 1990 میں پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور انہیں لاہور اور فیصل آباد میں مختلف بم دھماکوں میں 14 افراد کے قتل میں سزائے موت دی گئی تھی۔ تاہم سنہ 2013 میں کوٹ لکھپت جیل میں قید انڈین جاسوس سربجیت سنگھ کو عامرسرفراز تانبا نے اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر شدید زخمی کر دیا تھا۔ سربجیت سنگھ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چھ دنوں بعد چل بسے تھے۔

شیئر: