Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سیاحوں کے لیے پرکشش ملک: احمد الخطیب

سیاحتی شعبے کو ترقی دینے کےلیے منصوبے دنیا کے سامنے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر سیاحت اور عالمی سیاحت آرگنائزیشن کی ایگزیکیٹو کونسل کے چیئرمین احمد بن عقیل الخطیب نے کہا کہ ’سیاحت کے شعبے میں ہونے والی ترقی مملکت کی کامیاب پالیسیوں کی واضح عکاسی کرتی ہے‘۔
’سیاحتی شعبے کو ترقی دینے کےلیے مملکت میں ماحولیات سمیت ریڈ سی اور نیوم جیسے پروجیکٹس دنیا کے سامنے ہیں‘۔
اخبار 24 کے مطابق جنرل اسمبلی میں اقوم متحدہ کے ہفتہ پائیداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ’ مملکت نے گزشتہ دو برسوں میں رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ کوششوں کے ذریعے بین الاقوامی فورمز میں سیاحت کے شعبے کی نمائندگی کو مضبوط بنایا گیا‘۔
انہوں نے اس امر کی نشاندہی کی کہ مملکت میں اقوام متحدہ کے سیاحتی ادارے کے ساتھ مل کر اہم کردار ادا کیا ہے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے بہترین اقدامات کیے گئے۔ سیاحت کے مستقبل کو مزید تابناک بنانے کے لیے جامع فریم ورک میں بہترین منصوبے بنائے گئے۔
وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی قیات میں مملکت میں سیاحت کے فروغ کے لیے جامع انداز میں کام کیا۔ مملکت بین الاقوامی سیاحوں کے لیے پرکشش ملک کے طورپرسامنے آیا۔ سعودی عرب کا شمار 2023 میں بڑے سیاحتی ممالک میں سرفہرست جبکہ جی 20 میں بھی ٹاپ پر رہا۔
انہوں نے مزید کہا ’سیاحت کے حوالے سے کامیاب منصوبہ بندی کی وجہ سے دنیا بھر سے 27 ملین سیاح مملکت میں آئے۔ سال 2030 تک یہ تعداد 70 ملین تک پہنچانے کا ہدف ہے‘۔
وزیر سیاحت کا کہنا تھا ’ مملکت 2030 تک کاربن ڈائی اکسائیڈ کے اخراج کو 278 ملین ٹن سالانہ کم کرنے کے منصوبے پرگامزن ہے۔ گرین سعودی عرب مہم کے تحت تقریبا 600 ملین پودے لگائے جاچکے ہیں‘۔

شیئر: