Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستا ن اسرائیل کی طرف جھک گیا

تل ابیب۔۔۔۔ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے تل ابیب کے 3روزہ دورے کا پروگرام بنا کرہندوستان کی تاریخ بدل دی۔اسرائیلی قائدین نے نریندر مودی کے دورہ اسرائیل کو تاریخی قراردیا ہے کیونکہ یہ اسرائیل کے قیام کے بعد سے کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔اس کا باعث اسلحہ کے بھاری سودے اور اسرائیل کے ساتھ اقتصادی، سائنسی اور ٹیکنالوجی تعاون کے معاملات ہیں۔اس موقع پرہندوستانی وزیر اعظم نے رام اللہ کو نظر انداز کردیا اور دورہ اسرائیل کے حوالے سے کی جانیوالی تنقید پر کان نہیں دھرا۔ مودی نے تل ابیب کا دورہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور ہند کے درمیان تعاون سے ’’دنیا کا نقشہ تبدیل ہوگا‘‘اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتنیاہو نے کہا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ اسٹراٹیجک تعلقات مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مودی کے دورہ اسرائیل سے امن ، زراعت، پانی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کی جڑیں مضبوط ہونگی۔ نریندر مودی دورہ اسرائیل کے موقع پر اسلحہ، انسداد دہشتگردی کے سلسلے میں سیکیورٹی تجربات کے تبادلے، عدلیہ ، اعلیٰ ٹیکنالوجی، زراعت اور سمندر کے پانی کو استعمال کے قابل بنانے میں تعاون کے حوالے سے 7معاہدوں پر دستخط کرینگے۔ دنیا بھر کے اعلیٰ عہدیداروں کی روایت کے برعکس وہ رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی سے ملاقات نہیں کرینگے۔ مودی پر اہل ہند نے تنقید کی تھی کہ وہ سیاسی تعلقات میں توازن برقرارنہیں رکھ رہے ہیں۔مودی نے اس کا جواب یہ کہہ کر دیدیا کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق ہندوستان کا موقف غیر متزلزل ہے۔

شیئر: