یوگی حکومت بے گھروں کو رہائش فراہم کرنے میں ناکام، سپریم کورٹ کی برہمی
جمعرات 11 جنوری 2018 3:00
نئی دہلی- - - - - - سپریم کورٹ نے حکومتوں اور غیر سرکاری لوگوں کی طرف سے عدلیہ پر کی جانے والی تنقیدوں کا سخت نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے اظہار برہمی کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر عدلیہ کہہ دیتی ہے کہ حکومت اپنا کام نہیں کررہی تو اسی پر الٹے سوالات اٹھائے جانے لگتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ عدلیہ حکومت چلانے کی کوشش کررہی ہے۔ دراصل عدالت عظمیٰ کی 2 رکنی بنچ نے یہ بات اس وقت کہی جب وہ یوپی کے شہروں میں بے گھر لوگوں کو رہنے کا ٹھکانہ مہیا کرانے سے متعلق ایک معاملے کی سماعت کررہی تھی۔ یوپی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بنچ نے کہا کہ لگتا ہے کہ آپ کی مشینری فیل ہوگئی ہے " ۔بنچ کے جسٹس مدن لوکو اور جسٹس دیپک گپتا نے کہا کہ آپ لوگ کام نہیں کرسکتے تو یہ کہہ دیجئے کہ آپ سے نہیں ہوپائیگا ، آپ لوگ اپنا کام تو کرتے نہیں اور اب ہم کچھ کہتے ہیںتو ملک بھر میں سبھی لوگ ہم پر نکتہ چینی کرنے لگتے ہیں کہ ہم حکومت چلانے کی کوشش کررہے ہیں، ملک چلانے کی کوشش بھی کررہے ہیں۔بنچ نے کہا کہ دین دیال نیشنل اربن رہائش مشن اسکیم 2014ء سے نافذ ہے لیکن یوپی حکومت نے اس سلسلے میںابھی تک کچھ نہیں کیا۔ بنچ نے یوپی حکومت کے ایڈیشنل سالسٹر جنرل توشار مہتا سے کہا کہ حکومت کو دھیان رکھنا چاہیئے کہ یہ معاملہ انسانوں سے جڑا ہوا ہے۔ ہم لوگ ایسے انسانوں کے بارے میں بات کررہے ہیں جن کے پاس رہنے کیلئے کوئی ٹھکانہ نہیں۔ حکومت کو ان کے رہنے کا انتظام تو کرنا ہی پڑے گا۔ مہتا نے کہاکہ ریاستی حکومت کی نظر اس صورتحال پر ہے اور وہ بے گھر شہریوں کو شیلٹر فراہم کرانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے جس کیلئے ریاستی سطح پر کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں۔ دلیلیں سننے کے بعد بنچ نے حکومت سے کہا کہ ایسے افسران کے نام دیئے جائیں جو سیکریٹری عہدے کی سطح کے ہوں۔ شہری ترقی کے محکمہ کے سینیئر افسران اور سول سوسائٹی کے ایک رکن کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیئے۔