Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملٹری اور عدلیہ کا بھی احتساب ہونا چاہئے، رضا ربانی

کراچی...چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ احتساب صرف سیاست دانوں کا نہیں سول بیوروکریسی،ملٹری،اور عدلیہ کا بھی ہونا چاہیے۔ سینیٹ الیکشن میں ن لیگ کے آوٹ ہونے سے سیاسی نظام کو دھچکا لگا ہے۔ اس وقت ملک کسی قسم کے عدم استحکام یا محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ نیب کی ازسر نو تشکیل کی ضرورت ہے۔عام انتخابات وقت پر ہوں گے۔ ایکسپو سینٹر میں فلم فسٹیول کی تقریب بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں کے اسٹیک ہولڈر ز کے درمیان آئین کے تحت گفتگو ہونی چاہیے۔ محاذ آرائی اور بیان بازی سے مزید ٹوٹ پھوٹ بڑھے گی۔جمہوری عمل کو جاری و ساری رہنا چاہیے۔جن سیاسی جماعتوں کی اسمبلیوں میں نمائندگی ہے ا نہیں سینیٹ میں نمائندگی کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو اپنے قانون کا ازسر نو جائزہ لینا ہوگا ۔نیب کی ازسر نو تشکیل کی ضرورت ہے ۔عدلیہ اور سیاسی قوتوں سمیت تمام اداروں کے احتساب کے لئے ایک کورٹ اور ایک قانون ہونا چاہیے ۔رضا ربانی نے کہا کہ اگر پارلیمان مضبوط ہو، پارلیمان اور تمام ادارے آئین کے تحت اپنا کام سرانجام دیں تو یہ ملک جس کے لئے ہمارے آبا اجداد نے قربانیاں دیں، اسے مضبوط ملک میں تبدیل کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر کو پتہ تھا کہ ملک کی اشرافیہ رکاوٹیں کھڑی کریگی ۔بیوروکریسی اور اشرافیہ نے ملک کو شدت پسندی کی طرف دھکیل دیا۔بے نظیر بھٹو کے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں۔بے نظیر بھٹو نے مفاہمت کا نظریہ پیش کیا تاکہ ملک بچایا جاسکے ۔ملک کے اندر اور باہر والوں سے مفاہمت کے ذریعے جمہوریت مضبوط کرنا چاہتی تھیں ۔
مزید پڑھیں:امریکہ ہند کو تھانیدار بنانا چاہتا ہے،رضا ربانی

شیئر: