Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور ٹیسٹ: ’یہ دن شاہین شاہ اور نسیم شاہ کے ہیں‘

نسیم شاہ نے چار وکٹیں حاصل کیں (فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر)
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں تیسرے ٹیسٹ میچ کے لیے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں مدمقابل آئیں تو پہلے روز کی طرح دوسرے دن بھی مہمان سائیڈ کی بیٹنگ سے زیادہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی بولنگ کا چرچا رہا۔
آسٹریلیا کی بیٹنگ کے دوران پاکستانی نژاد عثمان خواجہ نے 91 رنز بنائے، کیمرون گرین 79، الیکس کیری 67 اور سٹیو سمتھ نے 59 رنز کی اننگز کھیلی۔ چار نصف سنچری اننگز کے ساتھ کینگروز پہلی اننگز میں 391 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
ڈیوڈ وارنر اور مارنس لبوشین نے خاطرخواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے اور ابتدا میں ہی شاہین شاہ آفریدی کا شکار ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
آٹھ رنز پر دو وکٹیں کھونے کے بعد عثمان خواجہ اور سٹیو سمتھ نے آسٹریلوی بیٹنگ کو سنبھالا دیا تاہم کرکٹ فینز کے لیے شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی بولنگ دلچسپی کا مرکز رہی۔
شاہین شاہ آفریدی نے 24.3 اوور میں تین میڈن اوورز کرائے اور 79 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ پنڈی ٹیسٹ میں ایک وکٹ حاصل کرسکے تھے جس کے بعد کراچی ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون میں وہ شامل نہیں تھے۔
لاہور ٹیسٹ میں واپس آنے کے بعد انہوں نے آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں 31 میں سے 13 اوورز میڈن کرائے اور 58 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔
لاہور ٹیسٹ کے دوران آسٹریلوی ٹیم کی پہلی اننگز میں اگرچہ چار نصف سنچریاں بنیں لیکن شائقین کرکٹ کی گفتگو کا محور شاہین شاہ اور نسیم شاہ رہے۔
’یہ دن شاہین شاہ اور نسیم شاہ کے ہیں‘ کہنے والوں نے دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا ذکر کیا تو لاہور کی شدید گرمی میں مسلسل تیز بولنگ کرنے پر نسیم شاہ کی فٹنس کی بھی تعریف کی۔

راولپنڈی اور کراچی ٹیسٹ کی طرح پچ کا خصوصی تذکرہ لاہور ٹیسٹ کے دوران بھی کیا گیا۔
وجیہہ ہاشمی نے جھنجھلاہٹ کے اظہار کے لیے استعمال ہونے والی ایموجیز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’انہوں نے پچ سپنرز کے لیے بنائی لیکن وکٹیں فاسٹ بولر حاصل کررہے ہیں۔‘

پچ کا تذکرہ ہوا تو نسیم شاہ سے پوچھا گیا ایک سوال اور اس پر ان کا جواب بھی خاصا شیئر کیا جاتا رہا۔
فاسٹ بولر سے پچ کی صورت حال کے بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ کیا آپ کو اس پر غصہ نہیں آیا؟ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر میں غصہ کرتا تو بولنگ پر توجہ کیسے دیتا، بچ بنانا ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔‘

شیئر: