Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں تلنگانہ گلف این آر آئیز فیڈریشن کا پہلا اجلاس

تارکین بہت سے خواب لیکر مملکت آئے ،آج ان کے خواب بکھررہے ہیں،فیڈریشن ان کے جائز حقوق دلوانے میں کردار ادا کرے گا ،احمد الدین اویسی
امین انصاری ۔ جدہ
   تلنگانہ گلف این آر آئیز فیڈریشن کے اراکین کا پہلا اجلاس جدہ کی مقامی ہوٹل میںصدر فیڈریشن احمد الدین اویسی کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ تقریب کا آغاز عبید باجوہ کی تلاوت کلام پاک ، سید خالد حسین مدنی اور امین انصاری کی نعت سے کیا گیا ۔ اجلاس میںمحمد یوسف الدین امجد نائب صدر ،اعجاز احمد خان ، جنرل سیکریٹری ، میر عارف علی جوائنٹ سیکریٹری ، ڈاکٹر محمد اشرف جوائنٹ سیکریٹری (ریاض) محمدعبیدالرحمن نائب صدرفائنانس ،خالد حسین مدنی،  فاروق احمد ، محمد عبدالرزاق ، محمود بلشرف ، عظمت ارمانی ، سید عزیز ،عبید باجوہ ،خلیل احمد اور عبدالقیوم نے شرکت کی ۔ ابتداء میں عظمت ارمانی نے نظامت کرتے ہوئے تمام اراکین کو ڈائس پر دعوت دی۔ اعجاز احمد جنرل سیکریٹری نے فیڈریشن کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ  این آر آئیز جس تیزی سے  وطن واپس ہورہے ہیں  وہ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ  انتہائی پریشان کن ہے۔انہیں وطن عزیز میں پھر سے  زندگی کی  نئی شروعات کرنا ہے ، بچوں کی تعلیم کیلئے داخلے،رہنے کیلئے گھر،علاج کیلئے میڈیکل  اور نوکری جیسے اہم مسائل  پہاڑ بن کر سامنے کھڑے ہیں۔وہ ڈیپریشن کا شکار ہورہے ہیں ۔این آر آئیز کے  انہی مسائل کے حل کیلئے  گلف کی تمام جماعتوںکو لیکر  احمد الدین اویسی کی صدارت میں گلف فیڈریشن کی بنیاد ڈالی گئی  ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ ایک ہزار 500 این آر آئیز  اپنی روزی روٹی چھوڑ کر وطن جارہے ہیں لیکن حکومت ہند یار یاستی حکومتیں انکے رہنے ،بسنے اور تعلیم کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کررہی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے میناریٹیز کیلئے جو فنڈز دیئے ہیں ان سے میناریٹیز استفادہ نہیں کرتے کیونکہ اسکے حصول کے طریقہ سے ناواقف ہیں ۔یہی وجہ ہے یہ بجٹ یا تو واپس ہوجاتا ہے یا حکومت کسی اور مد میں استعمال کرلیتی ہے ۔ فیڈریشن ایسے تمام بجٹ  حقدار کو دلانے کی حتی المقدور کوشش کرے گی  ۔ ہم قابل وکیلوں کی مدد سے لائحہ عمل تیار کررہے ہیں جسکی روشنی میں کام کیا جائے گا ۔
    یوسف الدین امجد نے کہا کہ عہدوں کا ا علان کام کو سلیقے سے کرنے اور لوگوں سے رجوع ہونے کیلئے کیا گیا ۔ دراصل ہر آدمی یہاں اپنا مقام رکھتا ہے اور ہر ایک ممبر کی اتنی ہی ذمہ داری ہوگی جتنی عہدیداروں کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک سو کروڑ کے بجٹ کا  صرف اعلان کیا ابھی دیا نہیں ۔ اب ہماری ذمہ داری ہوگی کہ ہم حکومت سے اس رقم کو نکلوائیں اور بے بس اور پریشان حال این آر آئیز کو دلوائیں۔اس سلسلے میں مجلس اتحادالمسلمین کا بھرپور تعاون لیں گے اور سیاسی دباؤ کے ذریعے بجٹ سے لوگوں کو فائدہ دلائیں گے ۔
    عبید الرحمن  نے کہا کہ یہ تمام جماعتوں کا فیڈریشن ہے لہذا اسکے ممبرز اور انکی رائے ریڑھ کی ہڈی کاکام کریں گی ہماری پوری کوشش ہوگی کہ صدر احمد الدین اویسی کی سرپرستی میں مسائل حل کریں گے ۔
    ڈاکٹر محمد اشرف  نے کہا کہ ہمارے فیڈریشن کا مقصد صرف حکومتی اعلان کو روبہ عمل لانا نہیں بلکہ تارکین وطن کے مسائل کو حل کرنا  بھی ہے ہم ہر حال میں مملکت اور ریاست تلنگانہ میں این آر آئیز کی رہنمائی کریں گے ۔
    میر عارف علی نے کہا کہ مشورے میں خیر ہے اب یہ فیڈریشن تمام جماعتوں کا نچوڑ ہے تو ہم  بہترین لائحہ عمل تیار کریں گے اور بہت جلد مملکت اور حیدرآباد میں باضابطہ کام کا آغاز کریں گے۔
    سید عزیز نے کہا کہ جب کبھی اجتماعی کام کیا جاتا ہے تو وہ کام ترقی کے منازل طے کرلیتا ہے ۔خالد مدنی نے کہا کہ خلوص دل سے جو کام کیا جاتا ہے اس میں اللہ کی نصرت شامل ہوجاتی ہے  ۔ عبدالرزاق نے کہا کہ فیڈریشن کی جو کمیٹی تشکیل پائی ہے وہ اخلاص پر ہے یقینا یہ اخلاص رنگ لائے گا ۔فاروق احمد نے کہا کہ اس تنظیم کی بنیاد مدینہ منورہ میں رکھی گئی ہے یقینا فیڈریشن کچھ کردکھانے کا جذبہ رکھتی ہے ہماری نیک تمنائیں  اس کے ساتھ ہیں ۔ عبدالقیوم نے کہا کہ ہم ممبرز کی کوشش ہوگی کہ اپنی بساط سے بڑھ کر کام کریں ،این آر آئیزکو مشکلات سے نکالیں گے ۔محمود بلشرف نے کہا کہ غریب اور بے یار و مددگار لوگوںکی خدمت کے جذبے سے فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا ہے اللہ تعالیٰ ہم  ممبران سے وہ کام لے جو پہلے کسی تنظیم نے نہیں کیا ہو۔خلیل احمد نے کہا کہ پریشان این آر آئیز فیڈریشن کے قیام سے خوش ہیں اور ہم سے امیدیں وابسطہ کی ہوئی ہیں اب ہمارا کام ہے ان کی امیدوں کو برو ئے کار لائیں ۔عبدالرحمان بیگ نے کہا کہ کمیونٹی کے بہت سے مسائل ہیں اگر فیڈریشن  خلوص دل سے انہیں حل کرے تو گلف میں ایک نئی  تاریخ رقم  ہوسکتی ہے ۔
    صدر احمد الدین اویسی نے کہا کہ ہم  ایک چیرٹ ایبل فیڈریشن کا قیام عمل میں لایا ہے  جو گلف سے واپس ہونے والے این آر آئیز کو حکومت تلنگانہ سے وہ حقوق دلائے جائینگے جو این آر آئیز کے لئے مختص کئے ہوئے ہیں ۔  لوگ بہت سے خواب لیکر مملکت آئے تھے لیکن آج ان کے خواب بکھر  رہے ہیں اور وہ مکمل ٹوٹ چکے ہیں ایسے میں ہماری فیڈریشن کا فرض بنتا ہے کہ ہم ان کی داد رسی کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ سے انکی نمائندگی کریں ۔ ہماری  یہ بھی کوشش ہوگی کہ جن  پسماندہ این آر آئیزکے سر پر چھت نہیں حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے کم سے کم 100 گز زمین  فی خاندان دلائی جائے ۔  اکبر الدین اویسی  اسمبلی میں یہ تجویز دے چکے ہیں ۔  غریب  این آر آئیز کے کوائف  حیدرآباد کے آفس میں جمع کئے جائینگے اور مجلس اتحاد المسلمین کے توسط سے حکومت سے نمائندگی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کے درواز ے ہر خادم تارکین وطن کیلئے کھلے ہیں  جوانتظامی کمیٹی  تیار کی گئی ہے وہ مخلص و دردمندان قوم کو لیکر بنائی گئی ہے جس کا مقصد صرف کام ہی کام ہے ۔
مزید پڑھیں:- - - - -پاکبانوں کو قانونی ترسیل پر آمادہ کرنے کیلئے انعامات

شیئر: