Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی جیل سے فرار ہونے والے فلسطینی قیدیوں کے رشتہ داروں کی مزید گرفتاریاں

مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائی جاری ہے(فوٹو اے ایف پی)
فلسطین کے ایڈوکیسی گروپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعے کو سخت سکیورٹی والی گلبوا جیل سے فرار ہونے والے چھ فلسطینی قیدیوں کے رشتہ داروں کی مزید گرفتاریاں کیں ہیں جبکہ فوجیوں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائی جاری ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق  اسرائیل نے گلبوا جیل کی کوٹھری میں ایک سنک کے نیچے بنائے گئے سرنگ سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد فلسطینی سرزمین میں اپنی فوجیں داخل کی ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب نے بتایا کہ محمود اردہ کے دو بھائیوں اور ایک بہن کو شمالی مغربی کنارے میں جنین کے نزدیک واقع اربابا گاؤں سے گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ محمود اردہ 1996 سے مہلک حملوں میں ان کے مبینہ کردار پر عمر قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
فلسطین کے ایڈوکیسی گروپ کے مطابق چھ مفرور افراد کے دیگر رشتہ دار جنہیں جنین کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا  کو حراست میں رکھا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جمعہ کی گرفتاریوں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
پبلک سکیورٹی کے وزیر عمر بار لیف نے جمعرات کو کہا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن آف انکوائری بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں مظاہروں کے ساتھ ساتھ چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے پر جشن منا رہے ہیں۔
جیل سے فرار ہونے والے چھ میں سے پانچ قیدیوں کا تعلق اسلامی جہاد جبکہ ایک کا تعلق فتح جماعت سے ہے۔
واضح رہے کہ گلبوا انتہائی سخت سکیورٹی والی جیل ہے جس میں وہ فلسطینی قیدی رکھے جاتے ہیں جن پر اسرائیلیوں کو نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
گلبوا جیل شمالی اسرائیل میں بیت شیان کے علاقے میں واقع ہے جو آئرلینڈ کے ماہرین کی نگرانی میں بنائی گئی تھی اور 2004 میں استعمال کے لیے کھولی گئی تھی۔
اسرائیل کی سخت سکیورٹی والی جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے پر غزہ کی پٹی میں لوگوں نے خوشی مناتے ہوئے مٹھائی تقسیم کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق قیدیوں کے فرار ہونے کی خبر سامنے آتے ہی غزہ میں رہنے والے فلسطینی گلیوں میں نکل آئے جبکہ مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کی جانب سے مٹھائی بانٹی گئی اور کئی محفلوں کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر غزہ کی گلیوں میں جشن منایا گیا جبکہ کچھ بینرز پر لکھا ہوا تھا ’صہیونی فوج کی جیل سے فرار کا دوسرا بڑا واقع۔‘

شیئر: