Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل منڈیوں کے استحکام میں اوپیک پلس معاہدے کا کردار اہم: سعودی کابینہ

 شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تیل منڈیوں کے استحکام میں اوپیک پلس معاہدے کا کردار اہم اور کلیدی ہے۔
 کابینہ نے کہا ہے کہ حوثیوں کو ایران کی طرف سے اسلحہ سے لیس کرنے کے خطرناک نتائج پوری دنیا کو اچھی طرح سے سمجھنے ہوں گے۔
منگل کو ریاض کے قصر یمامہ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔
سرکاری خبرر ساں  ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے یوکرینی بحران کے حوالے سے موقف دہراتے ہوئے کہاکہ ’یوکرین بحران پرامن وسائل کے ذریعے حل کیا جانا ضروری ہے۔ یہ مملکت کا غیر متزلزل موقف ہے‘۔ 
کابینہ کے ارکان کو ولی عہد سے جاپانی  وزیراعظم کے ٹیلیفونک رابطے سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ ’جاپان اور مملکت کے درمیان تعاون کی جہتوں اور انہیں جدید خطوط پر استوار کرنے کے مواقع کا جائزہ۔ یوکرین کی تازہ صورتحال سمیت علاقائی و بین الاقوامی مسائل اور انہیں حل کرنے کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے‘۔ 
اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے برادر اور دوست ممالک کے قائدین کی جانب سے پائدار صحت و عافیت کی نیک خواہشات کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
شاہ سلمان نے سوڈانی صدر سے اپنی ملاقات سے کابینہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ’ مختلف شعبوں میں سوڈان اور سعودی عرب کے تعلقات اور انہیں جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے نئے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں میں ترقیاتی و سرمایہ کاری امور بھی زیر بحث آئے‘۔
کابینہ میں برطانوی وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب اور ولی عہد کے ساتھ ان کے مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ برطانیہ اور سعودی عرب کے تعلقات کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سٹراٹیجک شراکت کونسل کی تشکیل پر مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
قائم مقام وزیراطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہاکہ ’سعودی کابینہ  نے کویت اور سعودی عرب کے درمیان خلیج عرب میں الدرۃ آئل فیلڈ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے  ایجنڈے پر دستخط کو سراہا ہے‘۔

شاہ سلمان نے سوڈانی صدر سے ملاقات سے کابینہ کو آگاہ کیا ہے( فوٹو ایس پی اے)

کابینہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ’ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف اہم شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ دونوں ملک 24 دسمبر 2019  کو طے پانے والی مفاہمتی یادداشت کے تحت الدرۃ آئل فیلڈ سے بھرپورفائدہ اٹھائیں گے اور قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے‘۔
سعودی کابینہ نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کی جانب سے سعودی عرب کے اقتصادی و اہم اداروں اور سول تنصیبات کو منصوبہ بند طریقے سے نشانہ بنانے اور ان پر جارحانہ حملوں کو خطرناک موڑ دینے  کی کوشش قرار دیا۔ 
کابینہ نے کہا کہ ’ایسے وقت میں جبکہ جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نے یمن کے تمام فریقوں کو مشاورت کے لیے ریاض میں طلب کیا ہے۔ حوثیوں کی جانب سے مملکت پر حملے صورتحال کو انتہائی بگاڑ کی جانب لے جانے کی کوشش ہے۔ حوثی  تمام بین الاقوامی کوششوں اور امن اقدامات کو جن میں سعودی امن اقدام بھی شامل ہے مسترد کررہے ہیں‘۔ 
سعودی کابینہ نے وزارت خارجہ کے عہدیدار کے اس بیان کی توثیق کی جس میں کہا گیا تھا کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کی جانب سے سعودی عرب کے پٹرول و گیس پیداوار کے مراکز پر حملے جاری رہے تو ایسی صورت میں عالمی تیل منڈی کی رسد میں کمی کا ذمہ دار سعودی عرب نہیں ہوگا۔ 
اجلاس میں کہا گیا کہ ’عالمی برادری کو یہ بات اچھی طرح سمجھنا ہوگی کہ ایران کی طرف سے حوثیوں کو سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے لیے بیلسٹک میزائل اور ڈرونز فراہم کرنے کے  نتائج کس قدر سنگین ہوسکتے ہیں۔عالمی برادری کو تیل رسد کے تحفظ کے حوالےسے اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف ٹھوس اقدام کرنا ہوگا۔ انہیں عالمی  توانائی منڈیوں کو درپیش نازک حالات میں توانائی کی رسد کو براہ راست خطرہ لاحق کرنے والی تخریبی سرگرمیوں اورحملوں سے روکنے کے لیے سبق سکھانا ہوگا‘۔ 
ڈاکٹرماجد القصبی نے کہا کہ ’کابینہ نےاقوام متحدہ کے تحت جنیوا میں منعقدہ یمنی امداد کانفرنس کے دوران موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب حوثیوں کی طرف سے سنگین حالات پیدا کرنے کے باعث یمنیوں کے انسانی مسائل حل کرنے کے لیے اپنے بین الاقوامی دوستوں کے ساتھ تعاون سے یمن کے لیے امدادی پروگرام جاری رکھے گا‘۔ 
سعودی کابینہ نے پندرہ مارچ کو اسلام فوبیا کے خاتمے کا عالمی دن منانےسے متعلق اقوام متحدہ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ’سعودی عرب ہر سطح پر اعتدال پسندی اور رواداری کے کلچر کے فروغ اور تہدیبوں کے درمیان مکالمے کی حوصلہ افزائی کے حوالے سے علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں اور برادر و دوست ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا‘۔  
کابینہ نے متعدد اہم فیصلے بھی کیے ہیں۔ بحر الکاہل اتحاد میں مبصر رکن کی حیثیت سے سعودی عرب کی شمولیت، کروشیا میں دعوت و رہنمائی کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے مصر کے ساتھ  پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بارے میں معاہدے پر دستخط کا اختیار وزیر خزانہ، کویت کے ساتھ کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے کے لیے مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر ماحولیات و پانی و زراعت کودیا ہے۔

شیئر: