Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران جوہری مذاکرات کو ابھی بحال کرے: انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے ایران پر زور دیا کہ وہ ایسے بحران سے بچنے کے لیے ابھی دوبارہ مذاکرات شروع کرے جو 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کو انتہائی مشکل بنا سکتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران نے رواں ہفتے کچھ کیمرے ہٹا دیے تھے جو اس مقصد کے لیے نصب کیے گئے تھے تاکہ بین الاقوامی معائنہ کار جوہری سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں۔ 
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے سی این این پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’27 مانیٹرنگ کیمروں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے اسے ’انتہائی سنگین اقدام‘ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ یہ کبھی بھی اچھی بات نہیں ہے کہ بین الاقوامی انسپکٹرز کو یہ کہنا شروع کر دیا جائے کہ گھر جاؤ۔ چیزیں بہت زیادہ پریشان کن ہو جاتی ہیں۔‘
رافیل گروسی نے کہا کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصبوں سے کہہ رہے تھے کہ ’ہمیں اب بیٹھنا ہے، ہمیں صورتحال کا ازالہ کرنا ہے، ہمیں مل کر کام جاری رکھنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایران کے پاس اعتماد حاصل کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو وہاں موجود رہنے کی اجازت دی جائے۔‘
گروسی نے کہا کہ نگرانی کے کیمروں کے بغیر ان کی ایجنسی جلد ہی یہ اعلان کرنے سے قاصر ہو جائے گی کہ آیا ایرانی جوہری پروگرام پرامن ہے جیسا کہ تہران نے بارہا اصرار کیا ہے یا ایران ایٹم بم بنا رہا ہے۔
گروسی نے کہا  کہ ’یہاں تک کہ اگر ایرانی چند مہینوں میں کیمروں کو دوبارہ فعال کر دیتے ہیں، اس دوران وہ جو بھی کام کریں گے وہ خفیہ رہے گا اور ممکنہ طور پر کسی بھی معاہدے کو بیکار کر دے گا۔‘
ان کے بقول ایران کے حالیہ اقدام نے ’معاہدے کی طرف واپسی کا راستہ انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔‘

شیئر: