Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈنمارک کا قرآن کریم کی بے حرمتی پر پابندی کا فیصلہ، عرب پارلیمنٹ کا خیرمقدم

قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعات کے بعد مسلمان ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عرب لیگ کے قانون ساز ادارے عرب پارلیمنٹ نے ڈنمارک میں کسی بھی آسمانی کتاب کی بے حرمتی کو جرم قرار دینے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مٹھی بھر اسلام مخالف کارکنوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد ڈنمارک کی مرکزی دائیں بازو کی حکومت نے مجوزہ قانون متعارف کروایا ہے۔
قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعات کے بعد مسلمان ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر عرب پارلیمنٹ کے سپیکر عادل بن عبدل الرحمان العسومی نے ایک بیان پوسٹ کیا جس میں انہوں اس امید کا اظہار کیا کہ یہ فیصلہ ان گھناؤنے جرائم کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گا جن کا مشاہدہ ڈنمارک نے حال ہی میں قرآن کریم کے نسخے نذر آتش کر کے کیا۔  
العسومی نے سویڈن اور دیگر ممالک سے پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں ’ڈنمارک کی مثال پر عمل کریں۔‘
انہوں نے یورپی پارلیمنٹ سے بھی کہا کہ وہ اجتماعی سطح پر ایسا ہی قانون اختیار کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مذہبی مقدسات اور علامات کو مجروح نہ کیا جائے۔
28 جون کو سٹاک ہوم میں مسجد کے سامنے ایک عراقی پناہ گزین نے قرآن کریم کے صفحات کو نذر آتش کیا تھا۔
قرآن کریم کو نذرآتش کرنے کے واقعات کے بعد اسلامی دنیا میں سخت احتجاج دیکھنے میں آیا اور شہریوں کے مظاہروں کے ساتھ وہاں کی حکومتوں نے بھی نارڈک خطے کے ملکوں سے مطالبہ کیا کہ ایسے نفرت انگیز اقدامات پر پابندی عائد کی جائے۔
بدھ کو ڈنمارک کی حکومت نے ملکی سرحدوں پر کڑے پہرے کو اٹھا لیا جو قرآن کریم نذرِ آتش کیے جانے کے واقعات کے بعد عائد کیا گیا تھا۔
ڈنمارک کی حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ قرآن کریم کو نذرِ آتش کرنے والے احتجاج اور اکھٹے ہونے پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ڈنمارک میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے اس اعلان پر تنقید کی تھی۔

شیئر: