Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے بچوں کو خطرناک الیکٹرانک گیمز سے کیسے بچائیں؟

ماہرین نے تجویز دی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو کمپیوٹر یا آئی پیڈ استعمال کرنے کے لیے دن میں ایک گھنٹہ متعین کریں۔ (فوٹو: فری پک)
دورِ حاضر میں ڈیجیٹل گیمز بچوں کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔  بیشتر بچے اپنا زیادہ تر وقت ان گیمز پر صرف کرتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ڈیجیٹل گیمز اگرچہ بچوں کی ذہانت پر مثبت طور پر اثر انداز ہوتے ہیں تاہم ایسے گیمز کی بھی کمی نہیں جو بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سیدتی میگزن میں شائع ایک مضمون میں بعض ایسے نکات پیش کیے گئے ہیں جن پر توجہ دینے سے بچوں کو ڈیجیٹل گیمز کے خطرے سے دور رکھا جا سکتا ہے۔

بچوں پر الیکٹرانک گیمز کے نقصانات

1۔ موٹاپا اور جسمانی پٹھوں اور بصارت کی کمزوری 
2۔ غصے اور ذہنی دباؤ میں اضافہ
3۔ تعلیم سے دوری 
4۔ دوسروں سے کٹ کر رہ جانا 
ماہرین نے بچوں کو الیکٹرانک گیمز کے عادی ہونے سے بچانے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی ہیں جو ذیل میں بیان کی جا رہی ہیں۔

بچوں سے بات کریں

والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ان گیمز کے خطرناک اثرات سے اچھی طرح واقف کرائیں اور انہیں اس بات کا یقین دلائیں کہ مسلسل گیم کھیلنا ان کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

محدود وقت کا تعین

والدین اپنے بچوں کو کمپیوٹر یا آئی پیڈ استعمال کرنے کے لیے دن میں ایک گھنٹہ متعین کریں جو صرف پڑھائی کی حد تک ہو۔ کمپیوٹر میں بچوں کی حفاظت کے پروگرام انسٹال کریں۔

ڈیجیٹل آلات سے دوری

اگرا ٓپ کا بچہ ایک بکس یا پلے سٹیشن استعمال کرتا ہے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ آلات ہمہ وقت اس کی دسترس میں نہ ہوں۔ آپ بچوں کو دن میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کے لیے کھیلنے کی اجازت دے سکتے ہیں، وہ بھی چھٹیوں یا ویک اینڈز پر۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین بچوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھیں۔ (فوٹو: فری پک)

متبادل پیش کریں

بہتر ہے کہ بچوں کو دیگر مفید سرگرمیوں میں حصہ لینے دیں۔ اس حوالے سے انہیں جسمانی سپورٹس کی جانب راغب کریں، ہو سکے تو کسی کھیل کے کلب میں ان کا داخلہ کرا دیں علاوہ ازیں انہیں کتابیں پڑھنے کے لیے دیں تاکہ مثبت سرگرمیوں میں انہیں مصروف رکھا جا سکے۔

حقیقی دوستی کے رجحان کو فروغ دیں

نئی دوستیاں بنانے کے لیے بچے کو مختلف سپورٹس یا تعلیمی کلب میں داخل کرائیں تاکہ وہ الیکٹرانک گیمز کی جانب راغب نہ ہوں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ الیکٹرانک گیمز کھیلنے سے بچوں کو باز رکھنا اگرچہ مشکل امر ہے تاہم یہ ناممکن نہیں۔ اس رجحان کو کنٹرول کرنے کے لیے سماجی خلا کو پُر کرنے کی ضرورت ہے اور روابط کو مستحکم کریں تاکہ بچے نئے دوست بنائیں۔

وقت کو منظم کریں

بچوں کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ اپنے وقت کو منظم کریں اور ہر کام اپنے وقت پر کریں۔ پڑھائی کے وقت پڑھائی کریں اور جسمانی کھیلوں میں حصہ لینے کا وقت بھی متعین کریں۔ ایسا کرنے سے ان میں احساس ذمہ داری میں اضافہ ہو گا اور وہ کسی مشکل میں مبتلا نہ ہوں گے کیونکہ جوعادت انہیں ابتدا سے ہو گی وہ ہمیشہ اسی پر قائم رہیں گے۔

ماہرین کے مطابق بچوں کو مرحلہ وار غیرمحسوس انداز میں الیکٹرانک گیم سے دور کریں۔ (فوٹو: فری پک)

مکمل محرومی سے اجتناب

اہم ترین بات جس پر آپ کو بھرپور توجہ دینی ہے وہ یہ کہ بچوں کو اس بات کا احساس نہ ہونے دیں کہ جس گیم سے آپ انہیں دور کر رہے ہیں وہ بطور  سزا نہیں بلکہ انکی بہتری کے لیے ہی ہے۔ اس کے لیے آپ بچوں کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ اپنے من پسند گیم کھیل سکتے ہیں تاہم بچوں کو یہ بھی احساس ہو کہ گیم کھیلنے کے دوران والدین میں سے کوئی بھی ان کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی بچوں کو اس بات کا بھی وقتاً فوقتاً احساس دلانا ضروری ہے کہ الیکٹرانک گیمز کی کثرت ان کے لیے شدید نقصان کا باعث ہو سکتی ہے جس سے ان کے جسم اور ذہن پر منفی اثرات اور ان کی تعلیم بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

حکمت و تدبر

بچوں کو مرحلہ وار غیرمحسوس انداز میں الیکٹرانک گیم سے دور کریں تاکہ انہیں یہ احساس نہ ہو کہ ان پر زبردستی کی جا رہی ہے بلکہ ایسا کرنے کے لیے آپ کو بہت حکمت اور تدبر سے اپنے منصوبے پر عمل کرنا ہو گا۔ 
اگر آپ یہ دیکھیں کہ بچے الیکٹرانک گیم کھیلنے کے دوران مقررہ وقت کی پابندی نہیں کر رہے تو آپ ایسے میں انہیں نرمی سے اس جانب متوجہ کر سکتے ہیں کہ وہ مقررہ وقت سے زیادہ کھیل چکے ہیں۔ علاوہ ازیں آپ خاموشی سے انٹرنیٹ کا رابطہ بھی منقطع کر سکتے ہیں تاکہ انہیں ٹوکنا نہ پڑے۔

شیئر: