Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حجاج کی شناخت، ’کیو آر کوڈ والے سوٹ کیسز اور سکارف‘

نگراں وزیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے (فوٹو: اردو نیوز)
نگراں وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ وزارت کا مقصد 2024 کے لیے کیو آر کوڈ والے سوٹ کیسز اور عورتوں کے لیے ڈیزائن کردہ سکارف متعارف کروانا ہے تاکہ پاکستان سے حجاج کی آسانی سے شناخت کی جا سکے۔  
پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس پیر کو سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے لکھے گئے حالیہ خط پر غور کیا جس میں پاکستان کے حج آپریٹرز کی تعداد 905 سے کم کرکے 46 کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ سعودی عرب عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں تمام مسلم ممالک کو خط بیجھے گئے ہیں۔ 
قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ سال 2024 کے لیے حج آپریٹرز کو استثنیٰ دیا جائے اور آپریٹرز کی مجوزہ تعداد کو بڑھایا جائے۔
روٹ ٹو مکہ پراجیکٹ پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے بتایا کہ وزارت سعودی حکومت کے ساتھ مکہ پراجیکٹ کو توسیع دینے کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جو فی الحال اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب ہے اسے کراچی اور لاہور تک بھی مہیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس توسیع کا مقصد پراجیکٹ کے ذریعے مزید حاجیوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
وزارت کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو 2023 کی حج پالیسی اور وزارت کی طرف سے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ 2023 کے لیے حج کوٹہ 179,210 تھا جسے حکومت اور نجی شعبوں میں  برابری پر تقسیم کیا گیا تھا۔
 شمالی علاقہ جات کے لیے حج کا خرچہ 11,75,000 روپے اور جنوبی علاقے کے لیے 11,65,00 روپے تھا۔ تاہم حج سے واپسی پر ہر حاجی کو اوسطاً 9700 روپے سے 13200 روپے کی رقم  واپس کی گئی۔ حکام نے مزید کہا کہ 2023 کے حج کے دوران کھانے، رہائش اور نقل و حمل سے متعلق تقریباً 21,244 شکایات موصول ہوئی تھیں اور خوش قسمتی سے تمام شکایات کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں قائمہ کمیٹی کو 2024 کے حج کے لیے وزارت کی جانب سے تیاریوں کے متعلق آگاہ کیا گیا۔  چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ حجاج کرام میں نظم و ضبط اور صفائی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے حجاج کے لیے تربیتی نشستوں کا بھی اہتمام کیا جائے۔

شیئر: