Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن سعودی روزگار ایجنسیوں کے خلاف کارروائی ہو گی؟

وزارت نے ایجنسیوں کے حوالے سے 37 خلاف ورزیوں کا چارٹ جاری کیا ہے (ففوٹو: اخبار24)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے سعودی شہریوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ان پرمٹ ہولڈر کمپنیوں اور ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جو درپردہ غیرملکیوں کو روزگار دلا رہی ہیں۔ 
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت نے ایسی کمپنیوں اورایجنسیوں کے حوالے سے 37 خلاف ورزیوں کا چارٹ جاری کیا ہے۔ ان میں بعض خلاف ورزیاں سنگین ہیں۔ 
وزارت افرادی قوت نے سعودیوں کے لیے قائم روزگار ایجنسیوں کی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کے چارٹ میں تبدیلی کی ہے۔ 
وزارت نے کمپنیوں اور ایجنسیوں سے کہا ہے کہ’ وہ پرمٹ کے حصول کے چھ ماہ کے اندر ای ویب سائٹ قائم کریں۔ آجروں کے ساتھ طے پانے والے ملازمت کے زیر تکمیل  معاہدوں کا ریکارڈ پیش کریں۔ امیدواروں کی درخواستوں  کا ریکارڈ بھی سامنے لائیں۔ ان اداروں کے نام بھی دیں جن سے وہ رابطے میں ہیں۔‘ 
وزارت افرادی قوت نے کہا کہ ’بچوں یا لڑکوں کو ملازمت دینا سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس پر فی خلاف ورزی 30 ہزار ریال جرمانہ ہے۔‘ 
وزارت نے پرمٹ ہولڈرز کمپنیوں اور ایجنسیوں کو ریکروٹنگ کی ذمہ داری ایسے کسی بھی ادارے کے سپرد کرنے پر جس کے پاس پرمٹ نہ ہو یا مملکت کے اندر یا باہر معطل یا ممنوعہ اداروں کے ساتھ  تعاون کو خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ 
وزارت کا کہنا ہے کہ ’جس ایجنسی یا کمپنی کے بارے میں یہ ثبوت مل جائیں گے کہ اس نے مملکت کے اندر یا باہر ایجنٹوں سے معاملات کیے ہیں انہیں سزا دی جائے گی۔‘
علاوہ ازیں جو ایجنسی یا ادارہ کارکنان کی ملازمت کے معاہدوں کے اندراج کی پابندی نہیں  کرے گا اس کے خلاف بھی تادیبی کارروائی ہو گی۔ 
وزارت نے کہا کہ ’اگر کارکن کو ملازمت کے معاہدے میں درج حقوق و فرائض سے آگاہ نہیں کیا گیا تو یہ سنگین خلاف ورزی ہو گی۔‘
’اسی طرح اگرقانون میں مقررہ شرائط کے مطابق کارکنان کی رہائش کا بندوبست نہیں کیا گیا تو اسے بھپی سنگین خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔‘ 

شیئر: