Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے معاملے پر بازو پر سیاہ پٹی، عثمان خواجہ کی سرزنش

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ میلبورن میں 26 دسمبر سے شروع ہوگا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ کو غزہ کے معاملے پر بازو پر سیاہ پٹی باندھنے پر اپنے قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق آئی سی سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر ذاتی حیثیت میں پیغام دینے کی کوشش کی اور اس سے قبل انہوں نے آئی سی سی یا آسٹریلین کرکٹ بورڈ سے اجازت بھی طلب نہیں کی تھی۔‘
آئی سی سی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’یہ قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کی پہلی سزا صرف سرزنش ہے۔‘
خیال رہے عثمان خواجہ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران بازو پر سیاہ پٹی باندھے بیٹنگ اور فیلڈنگ کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ میلبورن میں 26 دسمبر سے شروع ہوگا اور آئی سی سی کی جانب سے سرزنش کے باوجود عثمان خواجہ یہ میچ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔
اگر کسی کھلاڑی کو ایک سال میں چار مرتبہ ان قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے تو اس پر میچ فیس کا 75 فیصد جُرمانہ لگ سکتا ہے۔
واضح رہے پاکستانی نژاد آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل ایسے جوتے پہن کر ٹیم کے ساتھ ٹریننگ کی تھی جن پر ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘ اور ’آزادی سب کا حق ہے‘ کے پیغامات درج تھے،لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے میچ کے دوران انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔
عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ان لوگوں کی آواز بن رہے ہیں جو خود نہیں بول سکتے اور ان کے جوتوں پر درج پیغامات سیاسی نہیں بلکہ انسانی اپیل ہیں۔ کرکٹر نے مزید کہا کہ وہ آئی سی سی قوانین کی عزت کرتے ہیں لیکن وہ لڑ کر جوتے پہننے کی اجازت لیں گے۔

شیئر: