Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

200 سے زائد یوکرینی جنگجوؤں کو قید کی سزائیں سنائی ہیں: روسی وزیر خارجہ

سال 2023 کے آخری ہفتے میں روس اور یوکرین کے ایک دوسرے پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ان کے ملک کی عدالتیں 200 سے زائد یوکرینی جنگجوؤں کو سزائے قید سنا چکی ہیں جبکہ دوسری جانب روس نے تازہ حملوں میں دارالحکومت کیئف کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سرگئی لاروف نے روسی نیوز ایجنسی آر آئی اے کو بتایا کہ ’روسی فیڈریشن کی عدالتیں یوکرینی مسلح تنظیموں کے 200 سے زائد نمائندوں کو مظالم کے ارتکاب پر طویل قید کی سزا سنا چکی ہیں۔‘
فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے دونوں فریقین ایک دوسرے پر متعدد مظالم کا ذمہ دار ٹھہراتے آئے ہیں۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بتایا کہ روسی تحقیقاتی کمیٹی نے تقریباً 900 یوکرینی افراد کے خلاف 4 ہزار مجرمانہ مقدمات کے تحت کارروائی شروع کی ہے۔
’ان میں نہ صرف بنیاد پرست قوم پرست انجمنوں کہ ارکان، یوکرینی سکیورٹی فورسز اور کرائے کے فوجی شامل ہیں بلکہ یوکرین کے فوجی اور سیاسی قائدین کے نمائندے بھی شامل ہیں۔‘
اقوام متحدہ کو روسی حکام کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے مسلسل ثبوت ملے ہیں جن میں تشدد، عصمت دری اور بچوں کی ملک بدری شامل ہیں۔
مارچ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ ماسکو کی جانبب سے یوکرینی بچوں کو زبردستی ملک بدر کرنا جنگی جرم ہے۔

خارکیف پر میزائل حملے میں کم از کم 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب اقوام متحدہ کو یوکرینی حکام کے حوالے سے ایسے متعدد کیسز ملے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ ان لوگوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی جن پر روسی حکام کے ساتھ تعاون کا الزام ہے۔
سنیچر کی رات گئے روس نے یوکرینی علاقوں بشمول دارالحکومت کیئف اور شمال مشرقی شہر خارکیف پر تازہ حملے کیے جس سے رہائشی علاقوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین کے عسکری حکام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ سنیچر کی رات گئے کیئف کے علاقے کا فضائی دفاعی نظام روس کی جانب سے ڈرون حملوں کو پسپا کرنے میں مصروف رہا۔
حملوں سے ہونے والے نقصان کا فوری طور پر اندازہ نہیں لگایا جا سکا تاہم خارکیف کے میئر الہور تیریخوف نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ شہر پر میزائل حملے میں کم از کم 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
میئر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ تمام ایمرجنسی سروسز موقع پر موجود ہیں جبکہ ممکنہ ہلاکتوں کے حوالے سے تصدیق کی جا رہی ہے۔
سال 2023 کے آخری ہفتے میں دونوں اطراف سے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جمعے کو یوکرین پر ایک بڑے فضائی حملے میں 31 شہری ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنیچر کو یوکرین نے روس کے صوبائی دارالحکومت بلگورود پر حملہ کیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: