Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں 9 پاکستانی قتل، ’مشترکہ دشمنوں کی تعلقات خراب کرنے کی کوشش‘

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ’ہم نے ایران سے اس معاملے میں مکمل تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان سے متصل ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں نامعلوم افراد نے 9 پاکستانیوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ہے۔
ایرانی بلوچستان کے غیر سرکاری خبر رساں اداروں حال وش اور رسانک کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کی علی الصبح پاکستانی سرحد سے متصل ایران کے شہر سراوان کے علاقے سیرکان میں پیش آیا۔
حال وش کے مطابق قتل ہونے والے پاکستانیوں کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب سے بتایا جاتا ہے جو سیرکان کے علاقے میں موٹر گیراج میں کام کرتے تھے اور ایک کمرے میں رہائش پذیر تھے۔ نامعلوم افراد نے کمرے میں گھس کر انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا جس سے نو افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
حال وش کے مطابق مقتولین یومیہ اجرت پر مزدور تھے۔
رسانک کے مطابق فائرنگ سے تین افراد زخمی بھی ہوئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ مقتولین میں چار کی شناخت اظہر، اشفاق، شعیب اور اشفاق کے نام سے ہوئی ہے۔
واقعہ کی سامنے آنے والی تصاویر میں مقتولین فرش پر خون میں لت پت پڑے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد کام کی تلاش میں غیرقانونی طور پر ایران جاتی ہے، تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ مقتولین قانونی طور پر مقیم تھے یا غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔ 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے ایرانی شہر سراوان میں پچھلے ہفتے ایرانی میزائل حملے کے جواب میں میزائل حملے کیے تھے جس میں پاکستان نے بلوچستان میں سرگرم علیحدگی پسند مسلح تنظیموں کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کا دعوٰی کیا تھا۔
پاکستان کا الزام ہے کہ بلوچستان سے ملحقہ ایرانی سرحدی علاقوں میں پاکستان کو مطلوب دہشت گرد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ 
’حملہ مشترکہ دشمنوں کی پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش‘
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’ایران میں دہشت گردانہ حملے میں پاکستانیوں کی ہلاکت پر افسوس ہے۔ یہ ہولناک حملہ ہمارے مشترکہ دشمنوں کی جانب سے پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے ہم ایرانی حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
’بزدلانہ حملے پاکستان کو دہشت گردی سے لڑنے کے عزم سے نہیں روک سکتے‘
پاکستان کے دفتر خارجہ نے سنیچر کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ’یہ ایک ہولناک اور قابل نفرت واقعہ ہے اور ہم اس کی بلاشبہ مذمت کرتے ہیں۔ ہم ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس واقعے کی فوری تحقیقات کرنے اور اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’ہم اس سنگین معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ سفارت خانہ لاشوں کو جلد از جلد وطن واپس لانے کی پوری کوشش کرے گا۔‘
’اس طرح کے بزدلانہ حملے پاکستان کو دہشت گردی سے لڑنے کے عزم سے نہیں روک سکتے۔‘
تہران میں پاکستانی سفیر کا بیان
تہران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے سنیچر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’سراوان میں 9 پاکستانیوں کے ہولناک قتل پر گہرا صدمہ ہوا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سفارت خانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا۔ وکیل پہلے ہی جائے حادثہ اور ہسپتال جا چکے ہیں جہاں زخمی زیر علاج ہیں۔ ہم نے ایران  سے اس معاملے میں مکمل تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘

شیئر: