Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند الیکشن سے پہلے کوئی کارروائی کرسکتا ہے،عمران خان

پشاور...وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت نہیں بلکہ بڑے بڑے ڈاکو اور چور خطرے میں ہیں۔قومی دولت لوٹنے والوں سے این آر او ، ڈیل اورکوئی مفاہمت نہیں کریں گے۔ ملک کی بہتری اور خوشحالی کیلئے مودی سمیت ہر ایک سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں ۔اگلے 30 دن کے دورا ن ہند میں الیکشن سے پہلے کسی کارروائی کا خدشہ ہے۔ ہمیں دھیان رکھنا پڑے گا۔ بدقسمتی ہے کہ ہندوستان کی ایک جماعت الیکشن نفرتیں پھیلا کر جیتنا چاہتی ہے۔ پاکستان قوم امن چاہتی ہے۔ سب ہمسایوں سے امن چاہتے ہیں۔آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن اسے کوئی غلطی سے بھی کمزوری نہ سمجھے۔ کشمیر کے لوگوں پر جو ظلم ہورہا ہے۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔ قبائلی علاقے کے عوام اپنی حفاظت کیلئے تیار رہیں۔ سیکیورٹی فورسز بھی ہائی الرٹ ہیں۔ اگر ہم نے اپنے قبائلی علاقوں کی مدد نہیں کی اور پیسہ خرچ نہیں کیا تو ہمارے دشمن قبائلی علاقے میں انتشار پھیلانے اور لوگوں کو اکسانے کی کوشش کریں گے۔جمعہ کو باجوڑ میں جلسہ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جنگ سے قبائلی علاقے تباہ ہوکر رہ گئے یہاں کے لوگوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ ان کے روزگار تباہ کرد ئیے گئے ۔ ان کے مال مویشی ،بازار سب کچھ تباہ ہوکر رہ گیا ۔ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کتنی مشکل صورتحال درپیش ہیں۔ قبائل کے آسانی کا وقت شروع ہوگیا ۔ مشکل سے قبائلی علاقے کے لوگ نکل چکے ہیں۔ہندوستان میں الیکشن ہوررہا ہے۔ ایک جماعت نے غلط طریقے سے الیکشن جیتنے کیلئے ہمارے ملک پر حملہ کیا ۔ہم امن اور خوشحالی لانا چاہتے ہیں۔ جنگ نہیں چاہتے لیکن واضح کردوں کہ کوئی اس کو غلطی کو کمزوری نہ سمجھے۔ یہ قوم امن چاہتی ہے۔ ہم بار بار ہندوستان سے کہتے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے بلکہ کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ اپنے آزادی کیلئے ڈٹ گئے ہیں ۔ اگلے 30 دن ہمارے لئے بڑے اہم ہیں۔ ملکی دفاع پر دھیان دینا پڑے گا ۔ ہندوستان میں الیکشن ہورہے ہیں وہ کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں۔ وطن کے دفاع کیلئے آپ تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں تباہی ہوئی ہے۔ سندھ اور بلوچستان سے کہتا ہوں کہ قبائل نے پورے پاکستان کیلئے قربانیاں دی اگر قبائلی علاقوں کی مدد نہیں کی۔ یہاں روپیہ خرچ نہ کیا تو ہمارے دشمن قبائلی علاقوں میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔2 صوبوں سے بات کروں گا کہ این ایف سی ایوارڈ میں3 فیصد حصہ دیں۔زندگی میں اچھے اور برے وقت بھی آتے ہیں۔ اس وقت ملک معاشی بحران سے گذر رہا ہے۔ یہ ا س لئے ہے کیونکہ پچھلے 10 سال میں 2جماعتوں نے ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے بڑھاکر 30ہزار ارب روپے کردیا۔ ملک کا وہ حشر کیا جو دشمن بھی نہیں کرتے۔ وہ کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے جمہوریت خطرے میں نہیں بلکہ ڈاکو خطرے میں ہیں۔ ملک کی بہتری کیلئے مودی سے بات چیت کرنے کو تیار ہوں۔ افغانستان والے تو ہمارے بھائی ہیں۔ 1965میں ایران ہمارے ساتھ کھڑا تھا۔ ایران دوست ہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی کرپٹ بندوں کے ساتھ مفاہمت نہیں کرونگا۔ جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سے بالکل بات نہیں کرونگا۔ جو پیسہ عوام پر خرچ ہوتا تھا وہ کرپٹ حکمرانوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا۔ 2 این آر اوز نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے بڑھ کر 30ہزار ارب ہوگیا۔قبائلی علاقوں کو علاقہ غیرکہا جاتا تھا ۔ 75فیصد لوگ غربت کے لکیر کے نیچے تھے۔ کوئی انڈسٹری نہ کوئی یونیورسٹی ۔ اللہ کاکرم ہے کہ قبائلی علاقہ ضم ہوگیا۔ سب سے پہلے لوگوں کی تعلیم اور صحت پر خرچ کریں گے۔ لیویز اور خاصہ دار کو کسی صورت بے روزگار نہیں کریں گے۔ پولیس کے اندر ضم کرینگے۔ آپ خوش ہونگے۔بجلی کا مسئلہ بھی حل کرتے ہیں ۔ باجوڑ کی تمام مسجدوں کو سولرائز کریں گے۔ قبائلی اضلاع میں 8ہزار نئی نوکریاں دیں گے۔باجوڑ اور مہمند میں فاٹا یونیورسٹی کا کیمپس بنائیں گے۔ باجوڑ کو سوات ایکسپریس وے سے منسلک کریں گے۔ چھوٹی انڈسٹری کیلئے انڈسٹریل زون بنائیں گے۔ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ لوگوں کو ٹریننگ دے کر روزگار کے موقع فراہم کریں گے۔ 2ارب روپے کے میگا پراجیکٹ کا اعلان کرتا ہوں ۔ پورے باجوڑ کے لئے صحت کارڈ جاری کئے جائیں گے۔ ہر گھر میں ایک صحت کارڈ ہوگا جس سے آپ 7 لاکھ روپے کا مفت علاج کراسکیں گے۔
 

شیئر: