Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک وکٹ جو کرکٹ حلقوں کو تقسیم کر گئی

سابق سٹار آسٹریلوی سپنر شین وارن نے انڈین کرکٹر روی چندرن ایشون کے وکٹ لینے کے طریقہ پر تنقید کی تو کرکٹ کی یہ اصطلاح جسے ’مانکڑنگ‘ کہتے ہیں ایک بار پھر موضوع بحث بن گئی ہے۔ 
انڈین پریمیئر لیگ کے ایک میچ کے دوران کنگز الیون پنجاب کے کپتان روی چندرن بولنگ کے دوران ایکشن لے چکے تھے کہ انھوں نے رک کر مخالف ٹیم راجھستان رائلز کے بلے باز جوز بٹلر کو کریز کے باہر جاتا دیکھ کر رن آؤٹ کر دیا تھا۔
اس طریقے سے وکٹ لینے پر متعدد بڑے کھلاڑیوں نے روی چندرن پر تنقید کی جب کہ کچھ کرکٹ شائق ان کی حمایت کرتے نظر آئے۔
ایم سی سی کی ورلڈ کرکٹ کمیٹی کے رکن شین وارن نے انڈین کرکٹ بورڈ سے ایشون کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اپنی ٹویٹ میں شین وارن نے ایشون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بطور کپتان اپنی ٹیم کے لیے معیار طے کرنے کے بجائے ایسی نامناسب اور گری ہوئی حرکت کیوں کی؟
انہوں نے کہا کہ ’مسٹر ایشون اب معذرت میں خاصی تاخیر ہو چکی ہے، آپ کو اس گری ہوئی حرکت کرنے والے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔‘
مختصر فارمیٹ کی کرکٹ میں انگلینڈ کے کپتان این مورگن نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’جو نظر آ رہا ہے وہ اس پر یقین نہیں کر سکتے۔‘
ایشون کے وکٹ لینے کے طریقہ  کارپر مزید بات کرتے ہوئے مورگن کا کہنا تھا کہ ’یہ نئے آنے والوں کے لیے خوفناک مثال ہے، آنے والے وقت میں ایشون اس پر ضرور پچھتائیں گے۔ وہ بطور کھلاڑی اور بطور کپتان ایشون سے سخت مایوس ہوئے ہیں۔‘
جوز بٹلر 43 گیندوں پر 69 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے تو اس وقت تک ان کی ٹیم ہدف کا کامیاب تعاقب جاری رکھے ہوئے تھی تاہم یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا، راجھستان رائلز کو اس مقابلہ میں 14 رنز سے شکست ہوئی۔

غیر متوقع طریقہ سے وکٹ لینے کے بعد بالر اور بلے باز میں تکرار بھی دیکھی گئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روی چندرن ایشون کا کہنا تھا کہ ’کوئی خاص بات نہیں تھی، وہ کریز چھوڑ چکے تھے، بطور بولر میں کریز کے اپنے حصے پر ایسا کر سکتا تھا۔‘
پیر کو ہونے والے میچ میں رن آؤٹ کے مناظر واضح کرتے ہیں کہ ایشون کے گیند پھینکنے کا ایکشن لیتے وقت بٹلر اپنی کریز میں موجود تھے۔ ری پلے میں دیکھے جانے والے مناظر کی بنیاد پر کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ بٹلر کو آؤٹ نہیں دیا جانا چاہیے تھا۔
کرکٹ قوانین کے منتظم ادارے ایم سی سی کے لا مینجر فریسر سٹیورٹ کے مطابق رن آؤٹ سے قبل کرائی گئی ایشون کی گیندوں کو دیکھ کر یہ تعین کیا جا سکتا ہے کہ وہ کس وقت بلے باز کی جانب گیند پھینکتے تھے۔
ایشون کے غیر متوقع عمل کی حمایت کرنے والوں پر بھی شین وارن برہم نظر آئے۔ انہوں نے انڈین کمنٹیٹر ہرش بوگھلے کو ’اپنوں‘ سے متعلق ’جانبداری‘ برتنے کا طعنہ دیا۔ بوگھلے نے رن آؤٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایشون کے عمل سے قطع نظر یہ ایمپائر کا فیصلہ تھا۔‘
شین وران نے اپنی ایک الگ ٹویٹ میں کہا کہ ایشون نے جو کیا اگر (انگلش کپتان) بین سٹوکس نے وہی (انڈین کپتان وراٹ کوہلی) کے ساتھ کیا ہوتا تو کیا یہ مناسب ہوتا؟
متعدد کرکٹ شائقین نے سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والے ایک میچ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایشون کو یاد دلایا کہ سپورٹس مین شپ اسے کہتے ہیں۔ ویڈیو میں ویسٹ انڈین کھلاڑی کرس گیل کو دکھایا گیا جو نان سٹرائکر اینڈ پر موجود کھلاڑی کو کریز سے باہر نکلنے کے باوجود آؤٹ نہیں کرتے بلکہ وکٹ اڑانے کا اشارہ کرنے کے بعد ہنستے ہوئے واپس چلے جاتے ہیں۔
انڈین میڈیا کے وابستہ سشانت سنہا بھی ایشون کے عمل کو درست کہنے والوں میں شامل رہے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ایشون کی جانب سے بٹلر کو ’مانکڑ‘ کیے جانے پر اتنا شور کیوں ہے؟ اگر یہ قانون کھیل کی اسپرٹ کے خلاف ہے تو اسے ختم کریں یا پھر تسلیم کریں کہ ایشون نے درست کیا ہے۔‘
اپنے موقف کے حمایت میں دلیل پیش کرتے ہوئے انڈین ٹیلی ویژن میزبان کا کہنا تھا کہ جانوروں کے ذبیح کو جائز قرار دے کر گوشت کھانے کو جرم نہیں کہا جا سکتا۔
مانکڑ اور ایشون پر تبصرہ کرنے والے متعدد کرکٹ شائقین بھی ایشون کو وکٹ لینے کے بجائے سپورٹس مین شپ کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتے رہے۔
سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ یہاں اینڈریو سائیمنڈز آؤٹ ہو چکے تھے، لیکن اتاپتو نے گراؤنڈ سے باہر جاتے کھلاڑی کو واپس بلا کر سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کیا۔
  • مانکڑ کیا ہے؟
بولر کی جانب سے ہاتھ گھما کر گیند پھینکنے کے بجائے نان سٹرائکر اینڈ پر موجود بلے باز کو  کریز سے نکلنے پر رن آؤٹ کر دینا مانکڑ کہلاتا ہے۔ اس طریقے سے آؤٹ کرنے کو 50 اور 60 کی دہائی کے انڈین آل راؤنڈر وینو من کڈ سے منسوب کیا جاتا ہے۔
سنہ1947 میں انڈین ٹیم کے دورہ آسڑیلیا کے دوران انڈین آل راؤنڈر وینو مانکڑ نے دو مرتبہ میزبان کھلاڑی بل براؤن کو اسی طریقہ سے رن آؤٹ کیا تھا۔
بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کے لیے بہت کم استعمال ہونے والا مانکڑ طریقہ کرکٹ قوانین کے مطابق ہے لیکن اس پر عمل کو کھلاڑی کے وقار یا سپورٹس مین سپرٹ کے برخلاف سمجھا جاتا ہے۔
 
 

شیئر: