Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلائی جہاز ڈریگن کاجی پی ایس خراب

کیپ کینورل، فلوریڈا ....... امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے خلائی جہاز ڈریگن کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن آئی ایس ایس سے منسلک ہونے میں حال ہی میں جو دشواری پیش آئی اس کی تحقیقات کے بعد رپورٹ جاری کردی گئی ۔ اصل مسئلہ نہ آئی ایس ایس میں تھا اور نہ ہی ڈریگن نامی اس خلائی جہاز میں۔ اصل میں ڈریگن کا جی پی ایس سسٹم خراب ہوگیا تھا اور پوری طرح سے کام نہیں کررہا تھا۔ ضروری اشیائے صرف لیکر خلائی اسٹیشن تک جانے والا ڈریگن آئی ایس ایس سے ایک میل کے فاصلے پر ہوگا کہ اسے فنی خرابی کا اندازہ ہوا اور اسے اپنی کوشش ترک کرنی پڑی۔ ناسا کا کہناہے کہ اگر جی پی ایس کی خرابی نہ ہوتی تو ڈریگن بیحد آسانی سے آئی ایس ایس پر اتر جاتا۔ واضح ہو کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ضروری اشیاءکی سپلائی کا کام ارب پتی ایلن مسخ کی کمپنی کررہی ہے اور اس کے پاس یہ ٹھیکہ 2012ءسے ہے۔ تاہم اس قسم کے واقعات پیش آتے ہی رہتے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں روس کا ایک مال بردار جہاز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک جانے کیلئے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی تباہ ہوگیا تھا۔ اس جہاز کے ساتھ سویوز راکٹ بھی تھا۔ حادثے کے نتیجے میں راکٹ اور مال بردار جہاز دونوں کے ٹکڑے سائبیریا میں جاگرے۔ واضح ہو کہ حادثے میں تباہ ہونے والا راکٹ آئی ایس ایس کے عملے کو بھی لیکر جاتا ہے۔ مگر اس حادثے کے بعد3 خلا نوردوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔ روسی تحقیقاتی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ حادثے کا سبب اس میں موجود تیسرے انجن میں بڑی خرابی تھا۔ واضح ہو کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سطح زمین سے ڈھائی سو میل بلندی پر ہے جس میں اب بھی 2امریکی ، 3روسی اور ایک فرانسیسی خلا نورد موجود ہے۔
 

شیئر: